Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْخَبتُ: نشیبی اور نرم زمین کو کہتے ہیں اور اَخْبَتَ الرَّجُلُ کے معنی نشیبی اور نرم زمین کا قصد کرنے یا وہاں اترنے کے ہیں(جیسے اَسْھَلَ وَاَنْجَدَ) اس کے بعد لفظ اَلْاِخْبَاتُ (افعال) اور تواضع کے معنیٰ میں استعمال ہونے لگا۔ (وَ اَخۡبَتُوۡۤا اِلٰی رَبِّہِمۡ ) (۱۱۔۲۳) اور اپنے پروردگار کے آگے عاجزی کی۔ (وَبَشِرِ المْخبِتِینَ) (۲۲۔۳۴) اور عاجزی کرنے والوں کو خوش خبری سنادو۔ یعنی تواضع کرنے والوں کو جیسا کہ دوسری جگہ انہی لوگوں کے متعلق: ( لَا یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ عَنۡ عِبَادَتِہٖ ) (۷۔۲۰۶) فرمایا ہے اور آیت کریمہ: (فَتُخۡبِتَ لَہٗ قُلُوۡبُہُمۡ) (۲۲۔۵۴) تو ان کے دل اﷲ کے سامنے عاجزی کریں میں اخبات کے معنیٰ دلوں کے نرم ہونے اور عاجزی کرنے کے ہیں۔اور یہاں اس کے معنیٰ قریباً وہی ہیں جوکہ آیت: (وَ اِنَّ مِنۡہَا لَمَا یَہۡبِطُ مِنۡ خَشۡیَۃِ اللّٰہِ ) (۲۔۷۴) اور بعض ایسے ہوتے ہیں کہ خدا کے خوف سے گرپڑتے ہیں میں ہبوط کے ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْمُخْبِتِيْنَ سورة الحج(22) 34
فَتُخْبِتَ سورة الحج(22) 54
وَاَخْبَتُوْٓا سورة هود(11) 23