( وَّ اَصۡحٰبُ الرَّسِّ ) (۵۰:۱۲) اور رس کے رہنے والوں نے۔ بعض نے کہا ہے: رَسٌّ ایک وادی کا نام ہے(1) جیساکہ شاعر نے کہا ہے۔ (2) (الطویل) (۱۸۱) وَھُنَّ لِوَادِی الرَّسِّ کَالْیَدِ لِلفَم اور وہ وادی رس کے لیے جیسے ہاتھ منہ کی طرف اصل میں رَسٌّ کسی چیز کے تھوڑے سے نشان کو کہا جاتا ہے۔ عام محاورہ ہے: سَمِعْتُ رَسًّ مِّنْ خَبَرٍ: میں نے کچھ یوں ہی سی خبر سنی رَسَّ الْحَدِیْثُ فِیْ نَفْسِیْ: میرے دل میں تمہاری بات کا تھوڑا سا اثر ہوا۔ وَجَدَ رَسًّا مِنْ حُمًّی: اس نے بخار کا تھوڑا سا اثر محسوس کیا۔ رُسَّ الْمَیِّتُ: میت دفن ہوگئی اور اس کی شخصیت کے بعد اب اس کے آثار باقی رہے۔