اَلصَّرْ حُ :بلند ، منقش و مزین مکا ن ۔ ہر قسم کے عیب سے پا ک ہو نے کے اعتبا ر سے اسے صَرْحٌ کہا جا تا ہے قرآ ن پا ک میں ہے : (صَرۡحٌ مُّمَرَّدٌ مِّنۡ قَوَارِیۡرَ ) ( ۲۷۔ ۴۴ ) ایسا محل ہے جس کے (نیچے بھی ) شیشے جڑے ہو ئے ہیں ۔ (قِیۡلَ لَہَا ادۡخُلِی الصَّرۡحَ) (۲۷۔۴۴) (پھر) اس سے کہا گیا کہ محل میں چلئے۔ لَبَنٌ صَرِیحٌ:خالص دودھ ۔ صَرِیْحُ الْحَقِّ: خالص حق جس میں باطل کی آ میزش نہ ہو ۔ صَرَّ ھَ فُلاَ نٌ فِیْ نَفْسِہٖ: فلا ں نے اپنے دل کی بات صا ف صاف بیا ن کر دی ۔ محا روہ ہے : عَادَتَعْرِیْضُکَ تَصْرِیْحاً: تمہا ری تعریض نے تصریح کا کا م دیا ۔ جَا ئَ صُرَا حاً: وہ کھلے بندوں آیا ۔