Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

उस से कहा गया कि "महल में प्रवेश करो।" तो जब उस ने उसे देखा तो उस ने उसको गहरा पानी समझा और उस ने अपनी दोनों पिंडलियाँ खोल दी। उस ने कहा, "यह तो शीशे से निर्मित महल है।" बोली, "ऐ मेरे रब! निश्चय ही मैंने अपने आप पर ज़ुल्म किया। अब मैंने सुलैमान के साथ अपने आप को अल्लाह के समर्पित कर दिया, जो सारे संसार का रब है।"

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اُس سے کہاگیاکہ محل میں داخل ہو جاؤ! پھرجب اُس نے اُسے دیکھا تو اُس کوگہراپانی خیال کیا اوراُس نے اپنی دونوں پنڈلیوں سے کپڑا کھول دیاسلیمان نے کہا: ’’یقینایہ ایک محل ہے، شیشوں سے بنایا گیاہے۔‘‘ملکہ نے کہا: ’’اے میرے رب! یقینامیں نے اپنی جان پرظلم کیااورمیں سلیمان کے ساتھ اﷲ رب العالمین کی فرماں بردار

By Amin Ahsan Islahi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہوجاؤ ۔ تو جب اس نے اس ( کے فرش ) کو دیکھا اس کو گہرا پانی گمان کیا اور اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ۔ سلیمان نے کہا: یہ تو شیشوں سے بنا ہوا محل ہے! اس نے کہا: اے میرے رب! میں نے اپنی جان پر ظلم ڈھایا ، اور اب میں نے – سلیمان کے ساتھ – اپنے اپ کو اللہ ، رب العالمین کے حوالہ کیا ۔

By Hussain Najfi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو ۔ تو جب اس نے اس کو دیکھا تو ( بلوریں فرش کو گہرا ) پانی خیال کیا اور ( گزرنے کیلئے اس طرح پائیچے اٹھائے کہ ) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ۔ آپ نے کہا یہ ( پانی نہیں ہے بلکہ ) شیشوں سے مرصع محل ہے ( اور بلوریں فرش ہے ) ملکہ نے کہا اے میرے پروردگار! میں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور میں سلیمان کے ساتھ رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں ۔

By Moudoodi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو ۔ اس نے جو دیکھا تو سمجھی کہ پانی کا حوض ہے اور اترنے کےلیے اس نے اپنے پائینچے اٹھا لیے ۔ سلیمان ( علیہ السلام ) نے کہا یہ شیشے کا چکنا فرش ہے ۔ 55 اس پر وہ پکار اٹھی ” اے میرے رب ( آج تک ) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی ، اور اب میں نے سلیمان ( علیہ السلام ) کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کر لی ۔ 56 ” ؏۳

By Mufti Naeem

اس سے کہا گیا محل میں داخل ہوجائیے ، پس جب اس نے اس ( فرش ) کو دیکھا ( تو ) اسے پانی کا حوض سمجھا اور اپنی پنڈلیوں سے ( کپڑا ) ہٹادیا ( حضرت سلیمان علیہ السلام نے ) فرمایا یہ ایسا محل ہے جو جڑاؤ شیشوں کا بنا ہوا ہے ، اس ( ملکہ ) نے کہا اے میرے رب! بلاشبہ میں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور ( اب ) میں سلیمان ( علیہ السلام ) کے ساتھ ( ہاتھ پر ) اللہ رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں

By Mufti Taqi Usmani

اس سے کہا گیا کہ : اس محل میں داخل ہوجاؤ ( ١٩ ) اس نے جو دیکھا تو یہ سمجھی کہ یہ پانی ہے ، اس لیے اس نے ( پائینچے چڑھا کر ) اپنی پنڈلیاں کھول دیں ۔ سلیمان نے کہا کہ : یہ تو محل ہے جو شیشوں کی وجہ سے شفاف نظر آرہا ہے ۔ ملکہ بول اٹھی : میرے پروردگار ! حقیقت یہ ہے کہ میں نے ( اب تک ) اپنی جان پر ظلم کیا ہے اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی فرمانبرداری قبول کرلی ہے ۔ ( ٢٠ )

By Noor ul Amin

اس ملکہ سے کہا گیا اس محل میں چلوجب اس نے دیکھاتو سمجھی یہ گہرے پانی کا ایک حوض ہے چنانچہ اپنی پنڈلیوں سے کپڑااٹھالیاسلیمان نے کہا:یہ توشیشے کا چکنافرش ہے تب بول اٹھی:’’اے میرے رب!میں ( سورج کی عبادت کرکے ) اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی ہوں اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی

By Kanzul Eman

اس سے کہا گیا صحن میں آ ( ف٦۹ ) پھر جب اس نے اسے دیکھا گہرا پانی سمجھی اور اپنی ساقیں کھولیں ( ف۷۰ ) سلیمان نے فرمایا یہ تو ایک چکنا صحن ہے شیشوں جڑا ( ف۷۱ ) عورت نے عرض کی اے میرے رب! میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ( ف۷۲ ) اور اب سلیمانے کے ساتھ اللہ کے حضور گردن رکھتی ہوں جو رب سارے جہان کا ( ف۷۳ )

By Tahir ul Qadri

اس ( ملکہ ) سے کہا گیا: اس محل کے صحن میں داخل ہو جا ( جس کے نیچے نیلگوں پانی کی لہریں چلتی تھیں ) ، پھر جب ملکہ نے اس ( مزیّن بلوریں فرش ) کو دیکھا تو اسے گہرے پانی کا تالاب سمجھا اور اس نے ( پائینچے اٹھا کر ) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ، سلیمان ( علیہ السلام ) نے فرمایا: یہ تو محل کا شیشوں جڑا صحن ہے ، اس ( ملکہ ) نے عرض کیا: اے میرے پروردگار! ( میں اسی طرح فریبِ نظر میں مبتلا تھی ) بیشک میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور اب میں سلیمان ( علیہ السلام ) کی معیّت میں اس اللہ کی فرمانبردار ہو گئی ہوں جو تمام جہانوں کا رب ہے