Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْحَجْزُ: (ن ض) کے معنیٰ دو چیزوں کے درمیان روک اور حد فاصل بنانے کے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: (وَ جَعَلَ بَیۡنَ الۡبَحۡرَیۡنِ حَاجِزًا) (۲۷:۶۱) اور (کس نے) دو دریاؤں کے بیچ اوٹ بنادی۔ اور حِجَاز کو بھی حجاز اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ شام اور بادیہ کے درمیان حائل ہے اور آیت کریمہ: (فَمَا مِنۡکُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ عَنۡہُ حٰجِزِیۡنَ ) (۶۹:۴۷) پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اس سے روکنے والا نہیں ہے۔ میں حَاجِزِیْنَ، اَحَدٍ کی صفت ہے کیونکہ احد کا لفظ معنی جمع ہے نیز حجاز اس رسی کو کہتے ہیں جو اونٹ کی کلائی میں ڈال کر اسے اس کی کمر کے ساتھ باندھ دیتے ہیں (تاکہ ہِل نہ سکے) پھر حجز میں معنیٰ منع کے پیش نظر اِحْتَجَزَ فُلَانٌ عَنْ کَذَا کا محاورہ استعمال ہوتا ہے۔ جس کے معنی کسی چیز کے رک جانے کے ہیں اِحْتَجَزَ بِاِزَارِہٖ تہبند باندھنا۔ اسی سے حُجْزَۃٌ السَّرَاوِیلِ ہے جس کے معنیٰ ازاربند کے نیفہ کے ہیں (1) مشہور محاورہ ہے۔ اِنْ اَردْتُمْ المُحَاجَزَۃَ فَقَبْلَ الْمَنَاجَزَۃِ یعنی ایک دوسرے کو روکنے اور صلح کرنے کا موقع لڑائی سے قبل ہوتا ہے۔ (2) حَجازَیْکَ یعنی ان کے درمیان حائل ہوجائیے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
حَاجِزًا سورة النمل(27) 61
حٰجِـزِيْنَ سورة الحاقة(69) 47