اَلنَّکْسُ: (ن) کے معنی کسی چیز کو الٹا کردینے کے ہیں اور اسی سے نُکِّسَ الْوَلَدُ ہے۔۔۔یعنی ولادت کے وقت بچے کا پاؤں کا سر سے پہلے باہر نکلنا۔ (ثُمَّ نُکِسُوۡا عَلٰی رُءُوۡسِہِمۡ ) (۲۱۔۶۵) پھر شرمندہ ہوکر سر نیچا کرلیا۔ اَلنَّکَسُ:صحت یابی کے بعد مرض کا عود کرآنا۔اور نَکْسٌ فِیْ الْعُمْرِ کے متعلق فرمایا:۔ (وَ مَنۡ نُّعَمِّرۡہُ نُنَکِّسۡہُ فِی الۡخَلۡقِ) (۳۶۔۶۸) اور جس کو ہم بڑی عمر دیتے ہیں اسے خلقت میں اوندھا کردیتے ہیں۔جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا:۔ (وَ مِنۡکُمۡ مَّنۡ یُّرَدُّ اِلٰۤی اَرۡذَلِ الۡعُمُرِ ) (۱۶۔۷۰) اور تم میں بعض ایسے ہوتے ہیں کہ نہایت خراب عمر کو پہنچ جاتے ہیں۔اور ایک قرأت میں نُنکِّسْہُ ہے۔اخفش کا قول ہے کہ نُنکِّسْہُ (بتشدید الکاف) کے معنی کسی چیزکو سرنگوں کردینے کے ہوتے ہیں۔اور نِکْسٌ اس تیر کو کہتے ہیں جس کا فوتہ ٹوٹ گیا ہو اور اس کے اوپر کے حصہ کو نیچے لگادیا گیا ہو۔ایسا تیر چونکہ ردی ہوجاتا ہے۔اس لئے تشبیہ کے طور پر کمینے آدمی کو بھی نِکْسٌ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
نَاكِسُوْا | سورة السجدة(32) | 12 |
نُكِسُوْا | سورة الأنبياء(21) | 65 |
نُنَكِّسْهُ | سورة يس(36) | 68 |