اَلْجَلْبُ: (ن ض) اس کے اصل معنی کسی چیز کو ہنکانے اور چلانے کے ہیں۔ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۹۲) وَقَدْ یَجْلِبُ الشَّیْئَ الْبَعِیْدَ الْجَوَابٗ۔ کبھی جواب دور کی چیز کو کھینچ کر لے آتا ہے۔ اَجْلَبَ (افعال) عَلَیْہِ: کسی پر چلا کر زبردستی اسے آگے بڑھانا کے ہیں۔ قرآن میں ہے: (وَ اَجۡلِبۡ عَلَیۡہِمۡ بِخَیۡلِکَ وَ رَجِلِکَ ) (۱۷:۶۴) اور ان پر اپنے سواروں اور پیادوں کو چڑھا کر لاتا ہے۔ اور حدیث (2) (۶۸) لَاجَلَبَ (یعنی جلب جائز نہیں ہے) کے دو معنی بیان کیے جاتے ہیں۔ ایک یہ کہ مصدق یعنی زکوٰۃ جمع کرنے والا چراگاہ سے کہیں دور بیٹھ جائے اور وہاں جانوروں کو حاضر کرنے کا حکم دے اور گھڑ دوڑ میں اس کے معنی یہ ہیں کہ ایک شخص دوڑ میں اپنے گھوڑے پر چیخنے کے لیے ایک آدمی کو مقرر کرے تاکہ وہ آگے بڑھ جائے۔ اَلْجُلْبَۃُ: پوست جراحی کہ خشک شدہ باشد۔ اَلْجُلْبُ: پتلا سا بادل جو زخم کے پردہ کی طرح ہوتا ہے۔ اَلْجَلَالِیْبُ: اس کا واحد جِلْبَابٌ ہے جس کے معنی چادر یا قمیص کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
جَلَابِيْبِهِنَّ | سورة الأحزاب(33) | 59 |
وَاَجْلِبْ | سورة بنی اسراءیل(17) | 64 |