اَلْحُلِیُّ: (زیورت) یہ حَلْیٌ کی جمع ہے جیسے ثَدْیٌ کی جمع ثُدِیٌّ آجاتی ہے قرآن پاک میں ہے: (مِنۡ حُلِیِّہِمۡ عِجۡلًا جَسَدًا لَّہٗ خُوَارٌ) (۷:۱۴۸) اپنے زیور کا ایک بچھڑا (بنالیا) وہ ایک جسم تھا جس میں سے بیل کی آواز نکلتی تھی۔ حِلِیَ یَحْلٰی آراستہ ہونا اور (حَلیَّ آراستہ کرنا) قرآن پاک میں ہے: (یُحَلَّوۡنَ فِیۡہَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَہَبٍ) (۱۸:۱۳) ان کو وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے۔ (حُلُّوۡۤا اَسَاوِرَ مِنۡ فِضَّۃٍ ) (۷۶:۲۱) اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے۔ اور حِلْیَۃٌ کے معنیٰ زیور کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (اَوَ مَنۡ یُّنَشَّؤُا فِی الۡحِلۡیَۃِ ) (۴۳:۱۸) کیا وہ جو زیور میں پرورش پائے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
حِلْيَةً | سورة فاطر(35) | 12 |
يُحَلَّوْنَ | سورة فاطر(35) | 33 |