दोनों सागर समान नहीं, यह मीठा सुस्वाद है जिस से प्यास जाती रहे, पीने में रुचिकर। और यह खारा-कडुवा है। और तुम प्रत्येक में से तरोताज़ा माँस खाते हो और आभूषण निकालते हो, जिसे तुम पहनते हो। और तुम नौकाओं को देखते हो कि चीरती हुई उस में चली जा रही हैं, ताकि तुम उस का उदार अनुग्रह तलाश करो और कदाचित तुम आभारी बनो
اوردوسمندریکساں نہیں ہیں یہ میٹھااورپیاس بجھانے والاہے جس کاپانی آسانی سے گلے سے اترنے والاہے اوریہ کھاری کڑواہے اورتم ہرایک میں سے تازہ گوشت کھاتے ہواورتم زیورات نکالتے ہو جسے تم پہنتے ہواورتم اُس میں پانی کوچیرنے والے جہاز دیکھتے ہو تاکہ تم اُس کا فضل تلاش کرواورتاکہ تم شکراداکرو۔
اور دونوں دریا یکساں نہیں ہیں ۔ ایک شیریں ، پیاس بجھانے والا ، پینے کیلئے خوشگوار ہے اور ایک کھارا کڑوا ہے ۔ اور تم دونوں سے تازہ گوشت کھاتے اور زینت کی چیزیں نکالتے ہو جس کو پہنتے ہو اور تم دیکھتے ہو کشتیوں کو ، اس میں پھاڑتی ہوئی چلتی ہیں ، تاکہ تم اس کے فضل کے طالب بنو اور تاکہ تم شکرگذار بنو ۔
اور پانی کے دونوں ( ذخیرے ) برابر نہیں ہیں یہ ایک میٹھا پیاس بجھانے والا ہے ( اور ) پینے میں خوشگوار اور دوسرا سخت کھاری اور کڑوا ہے اور تم ہر ایک سے تازہ گوشت کھاتے ہو اور زیور برآمد کرکے پہنتے ہو اور تم اس کی کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ وہ پانی کو چیرتی پھاڑتی چلی جاتی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل ( رزق ) تلاش کرو اور تاکہ شکر گزار بنو ۔
اور پانی کے دونوں ذخیرے یکساں نہیں27 ہیں ۔ ایک میٹھا اور پیاس بجھانے والا ہے ، پینے میں خوشگوار ، دوسرا سخت کھاری کہ حلق چھل دے ۔ مگر دونوں سے تم تر و تازہ گوشت حاصل کرتے 28 ہو ، پہننے کے لیے زینت کا سامان نکالتے 29 ہو ، اور اسی پانی میں تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں اس کا سینہ چیرتی چلی جا رہی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور اس کے شکر گزار بنو ۔
اور دو سمندر ( دریا ) ایک جیسے نہیں ہوتے ، یہ میٹا اور شیریں ، پیاس بجھانے والا اور پینے میں خوش گوار ہے اور یہ ( دوسرا ) سخت کڑوا اور تلخ ہے اور ان میں سے ہر ایک ( دونوں ) سے تم تروتازہ گوشت کھاتے ہو اور تم زیور نکالتے ہو جن کو تم پہنتے ہو اور ( اے مخاطب ) تو کشتیوں کو اس ( دریا ) میں چلتے ہوئے دیکھتا ہے وہ پانی کو چیرتی پھاڑتی ہوئی تاکہ تم اس ( اللہ تعالیٰ ) کے فضل میں سے ( اپنا حصہ ) تلاش کرو اور تاکہ تم شکر ادا کرو ۔
اور دو دریا برابر نہیں ہوتے ۔ ایک ایسا میٹھا ہے کہ اس سے پیاس بجھتی ہے ، جو پینے میں خوشگوار ہے اور دوسرا کڑوا نمکین ۔ اور ہر ایک سے تم ( مچھلیوں کا ) تازہ گوشت کھاتے ہو ، اور وہ زیور نکالتے ہو جو تمہارے پہننے کے کام آتا ہے ۔ اور تم کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ وہ اس ( دریا ) میں پانی کو پھاڑتی ہوئی چلتی ہیں ، تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو ، ( ٥ ) اور تاکہ شکر گذار بنو ۔
دوطرح کے سمندرایک جیسے نہیں ہوسکتے جن میں ایک کاپانی میٹھا ، پیاس بجھانے والا اور پینے میں خوشگوار ہو اور دوسراکھاری ہوجوچھاتی جلانے والا اور تم دونوں سے تازہ گوشت ( یعنی مچھلی ) کھاتے ہو اور زیور بھی نکالتے ہوجوتم پہنتے ہو اور اسی سمندر میں تم دیکھتے ہوکہ کشتیاں پانی کو چیرتی پھاڑتی چلی جارہی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور اس کا شکر ادا کرو
اور دونوں سمندر ایک سے نہیں ( ف۳٤ ) یہ میٹھا ہے خوب میٹھا پانی خوشگوار اور یہ کھاری ہے تلخ اور ہر ایک میں سے تم کھاتے ہو تازہ گوشت ( ف۳۵ ) اور نکالتے ہو پہننے کا ایک گہنا ( زیور ) ( ف۳٦ ) اور تو کشتیوں کو اس میں دیکھے کہ پانی چیرتی ہیں ( ف۳۷ ) تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو ( ف۳۸ ) اور کسی طرح حق مانو ( ف۳۹ )
اور دو سمندر ( یا دریا ) برابر نہیں ہو سکتے ، یہ ( ایک ) شیریں ، پیاس بجھانے والا ہے ، اس کا پینا خوشگوار ہے اور یہ ( دوسرا ) کھاری ، سخت کڑوا ہے ، اور تم ہر ایک سے تازہ گوشت کھاتے ہو ، اور زیور ( جن میں موتی ، مرجان اور مونگے وغیرہ سب شامل ہیں ) نکالتے ہو ، جنہیں تم پہنتے ہو اور تُو اس میں کشتیوں ( اور جہازوں ) کو دیکھتا ہے جو ( پانی کو ) پھاڑتے چلے جاتے ہیں تاکہ تم ( بحری تجارت کے راستوں سے ) اس کا فضل تلاش کر سکو اور تاکہ تم شکرگزار ہو جاؤ