Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

दोनों सागर समान नहीं, यह मीठा सुस्वाद है जिस से प्यास जाती रहे, पीने में रुचिकर। और यह खारा-कडुवा है। और तुम प्रत्येक में से तरोताज़ा माँस खाते हो और आभूषण निकालते हो, जिसे तुम पहनते हो। और तुम नौकाओं को देखते हो कि चीरती हुई उस में चली जा रही हैं, ताकि तुम उस का उदार अनुग्रह तलाश करो और कदाचित तुम आभारी बनो

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوردوسمندریکساں نہیں ہیں یہ میٹھااورپیاس بجھانے والاہے جس کاپانی آسانی سے گلے سے اترنے والاہے اوریہ کھاری کڑواہے اورتم ہرایک میں سے تازہ گوشت کھاتے ہواورتم زیورات نکالتے ہو جسے تم پہنتے ہواورتم اُس میں پانی کوچیرنے والے جہاز دیکھتے ہو تاکہ تم اُس کا فضل تلاش کرواورتاکہ تم شکراداکرو۔

By Amin Ahsan Islahi

اور دونوں دریا یکساں نہیں ہیں ۔ ایک شیریں ، پیاس بجھانے والا ، پینے کیلئے خوشگوار ہے اور ایک کھارا کڑوا ہے ۔ اور تم دونوں سے تازہ گوشت کھاتے اور زینت کی چیزیں نکالتے ہو جس کو پہنتے ہو اور تم دیکھتے ہو کشتیوں کو ، اس میں پھاڑتی ہوئی چلتی ہیں ، تاکہ تم اس کے فضل کے طالب بنو اور تاکہ تم شکرگذار بنو ۔

By Hussain Najfi

اور پانی کے دونوں ( ذخیرے ) برابر نہیں ہیں یہ ایک میٹھا پیاس بجھانے والا ہے ( اور ) پینے میں خوشگوار اور دوسرا سخت کھاری اور کڑوا ہے اور تم ہر ایک سے تازہ گوشت کھاتے ہو اور زیور برآمد کرکے پہنتے ہو اور تم اس کی کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ وہ پانی کو چیرتی پھاڑتی چلی جاتی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل ( رزق ) تلاش کرو اور تاکہ شکر گزار بنو ۔

By Moudoodi

اور پانی کے دونوں ذخیرے یکساں نہیں27 ہیں ۔ ایک میٹھا اور پیاس بجھانے والا ہے ، پینے میں خوشگوار ، دوسرا سخت کھاری کہ حلق چھل دے ۔ مگر دونوں سے تم تر و تازہ گوشت حاصل کرتے 28 ہو ، پہننے کے لیے زینت کا سامان نکالتے 29 ہو ، اور اسی پانی میں تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں اس کا سینہ چیرتی چلی جا رہی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور اس کے شکر گزار بنو ۔

By Mufti Naeem

اور دو سمندر ( دریا ) ایک جیسے نہیں ہوتے ، یہ میٹا اور شیریں ، پیاس بجھانے والا اور پینے میں خوش گوار ہے اور یہ ( دوسرا ) سخت کڑوا اور تلخ ہے اور ان میں سے ہر ایک ( دونوں ) سے تم تروتازہ گوشت کھاتے ہو اور تم زیور نکالتے ہو جن کو تم پہنتے ہو اور ( اے مخاطب ) تو کشتیوں کو اس ( دریا ) میں چلتے ہوئے دیکھتا ہے وہ پانی کو چیرتی پھاڑتی ہوئی تاکہ تم اس ( اللہ تعالیٰ ) کے فضل میں سے ( اپنا حصہ ) تلاش کرو اور تاکہ تم شکر ادا کرو ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور دو دریا برابر نہیں ہوتے ۔ ایک ایسا میٹھا ہے کہ اس سے پیاس بجھتی ہے ، جو پینے میں خوشگوار ہے اور دوسرا کڑوا نمکین ۔ اور ہر ایک سے تم ( مچھلیوں کا ) تازہ گوشت کھاتے ہو ، اور وہ زیور نکالتے ہو جو تمہارے پہننے کے کام آتا ہے ۔ اور تم کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ وہ اس ( دریا ) میں پانی کو پھاڑتی ہوئی چلتی ہیں ، تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو ، ( ٥ ) اور تاکہ شکر گذار بنو ۔

By Noor ul Amin

دوطرح کے سمندرایک جیسے نہیں ہوسکتے جن میں ایک کاپانی میٹھا ، پیاس بجھانے والا اور پینے میں خوشگوار ہو اور دوسراکھاری ہوجوچھاتی جلانے والا اور تم دونوں سے تازہ گوشت ( یعنی مچھلی ) کھاتے ہو اور زیور بھی نکالتے ہوجوتم پہنتے ہو اور اسی سمندر میں تم دیکھتے ہوکہ کشتیاں پانی کو چیرتی پھاڑتی چلی جارہی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور اس کا شکر ادا کرو

By Kanzul Eman

اور دونوں سمندر ایک سے نہیں ( ف۳٤ ) یہ میٹھا ہے خوب میٹھا پانی خوشگوار اور یہ کھاری ہے تلخ اور ہر ایک میں سے تم کھاتے ہو تازہ گوشت ( ف۳۵ ) اور نکالتے ہو پہننے کا ایک گہنا ( زیور ) ( ف۳٦ ) اور تو کشتیوں کو اس میں دیکھے کہ پانی چیرتی ہیں ( ف۳۷ ) تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو ( ف۳۸ ) اور کسی طرح حق مانو ( ف۳۹ )

By Tahir ul Qadri

اور دو سمندر ( یا دریا ) برابر نہیں ہو سکتے ، یہ ( ایک ) شیریں ، پیاس بجھانے والا ہے ، اس کا پینا خوشگوار ہے اور یہ ( دوسرا ) کھاری ، سخت کڑوا ہے ، اور تم ہر ایک سے تازہ گوشت کھاتے ہو ، اور زیور ( جن میں موتی ، مرجان اور مونگے وغیرہ سب شامل ہیں ) نکالتے ہو ، جنہیں تم پہنتے ہو اور تُو اس میں کشتیوں ( اور جہازوں ) کو دیکھتا ہے جو ( پانی کو ) پھاڑتے چلے جاتے ہیں تاکہ تم ( بحری تجارت کے راستوں سے ) اس کا فضل تلاش کر سکو اور تاکہ تم شکرگزار ہو جاؤ