رَسُوخُ الشَّیئِ: کسی چیز کا محکم اور جائے گیر ہوجانا۔ رَسَخَ الْغَدِیْرُ: جوہڑ کا پانی خشک ہوکر زمین میں جذب ہوگیا۔ اَالرَّاسِخُ فِی الْعِلْمِ: وہ محقق جسے کوئی اشکال اور شبہ پیش نہ آئے گویا یہ راسخ فی العلم لوگ وہی ہیں۔ جو آیت: (الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ثُمَّ لَمۡ یَرۡتَابُوۡا ) (۴۹:۱۵) (پس سچے مسلمان تو وہ ہیں) جو اﷲ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر (کس طرح کا) شک و شبہ نہیں کیا میں مذکور صفات کے ساتھ متصف ہیں۔ اور اسی طرح سورۂ نسا میں فرمایا: (لٰکِنِ الرّٰسِخُوۡنَ فِی الۡعِلۡمِ مِنۡہُمۡ ) (۴:۱۶۲) لیکن (اے پیغمبر) ان میں سے جو علم میں بڑی پائے گاہ رکھتے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الرّٰسِخُوْنَ | سورة النساء(4) | 162 |
وَالرّٰسِخُوْنَ | سورة آل عمران(3) | 7 |