اَلْخَبْرُ:جو باتیں بذریعہ خبر کے معلوم ہوسکیں ان کے جاننے کا نام’’خبر‘‘ہے کہا جاتا ہے۔ خَبَّرْتُہٗ خُبْرَۃً وَاَخْبَرْتُ : جو خبر مجھے حاصل ہوئی تھیں اس کی میں نے اطلاع دی۔بعض نے کہا ہے کہ خُبْرۃٌ کا لفظ کسی معاملہ کی باطنی حقیقت کو جاننے پر بولا جاتا ہے۔ اَلْخَبَارُ وَالْخُبَرَآئُ: نرم زمین۔ او رکبھی درختوں والی زمین پر بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے۔ اَلْمَخَابَرَۃُ: بٹائی پر کاشت کرنا۔اسی سے کسان کو ’’خَبِیرٌ‘‘کہا جاتا ہے۔ اَلْخِبْرُ: چھوٹا توشہ دان۔تشبیہ کے طور پر زیادہ دودھ دینے والی اونٹنی کو بھی خِبرٌ کہا جاتا ہے۔اور آیت ہے: (وَ اللّٰہُ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ) (۹۔۱۶) اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے باخبر ہے کے معنیٰ یہ ہیں کہ اﷲ تعالیٰ تمہارے اعمال کی حقیقت کو جانتا ہے اور بعض نے کہا ہے کہ وہ تمہارے باطن امور سے واقف ہے اور بعض نے خَبِیرٌ بمعنٰی مُخْبِرٌ کہا ہے۔ جیسا کہ آیت: ( فَیُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ) (۶۲۔۸) پھر جو کچھ تم کرتے رہے ہو وہ سب تمہیں بتادے گا سے مفہوم ہوتا ہے۔قرآن پاک میں ہے: (وَ نَبۡلُوَا۠ اَخۡبَارَکُمۡ ) (۴۷۔۳۱) اور تمہارے حالات جانچ لیں۔ (قد۔۔۔۔اخبارکم) (۹۔۹۴) خدا نے ہم کوتمہارے سب حالات اللہ نے بتادیئے ہیں۔یعنی تمہارے احوال سے ہمیں آگاہ کردیا گیا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
لَخَبِيْرٌۢ | سورة فاطر(35) | 31 |
لَّخَبِيْرٌ | سورة العاديات(100) | 11 |