اَلْمَحْنُ وَالْاِمْتِحَانُ کے معنی آزمانے کے ہیں۔ جیسے فرمایا : (فَامۡتَحِنُوۡہُنَّ) (۶۰۔۱۰) تو ان کی آزمائش کرو۔ اور اِمْتِحَانٌ اور اِبْتِلَائٌ کے تقریباً ایک ہی معنی ہیں چنانچہ قرآن پاک نے ایک مقام پر : (اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ امۡتَحَنَ اللّٰہُ قُلُوۡبَہُمۡ لِلتَّقۡوٰی) (۴۹۔۳) خدا نے ان کے دل تقویٰ کے لیے آزمالیے ہیں۔ کہا ہے اور دوسرے مقام پر (لِیُبۡلِیَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ مِنۡہُ بَلَآءً حَسَنًا) (۸۔۱۷) اس سے غرض تھی کہ مومنوں کو ... اچھی طرح آزمالے۔ فرمایا ہے اور یہاں بَلَائٌ اور اِمْتِحَانُ کا وہی مفہوم ہے جوکہ آیت: (اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُذۡہِبَ عَنۡکُمُ الرِّجۡسَ ) الایۃ (۳۳۔۳۳) اہل بیت! خدا چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل دور کردے۔ میں جس کے دور کرنے کے معنی ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
امْتَحَنَ | سورة الحجرات(49) | 3 |
فَامْتَحِنُوْهُنَّ | سورة الممتحنة(60) | 10 |