اَلْاِعْیَائُ کے معنی اس درماندگی اور تکان کے ہیں جو چلنے سے پیدا ہوجاتی ہے اور عِیٌّ کے معنی کسی کام یا بات کو نہ کرسکنا کے ہوتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے۔ (اَفَعَیِیۡنَا بِالۡخَلۡقِ الۡاَوَّلِ) (۵۰:۱۵) کیا ہم پہلی تخلیق سے تھک گئے ہیں۔ (وَ لَمۡ یَعۡیَ بِخَلۡقِہِنَّ ) (۴۶:۳۳) اور ان کے پیدا کرنے سے تھکا نہیں اور اسی سے ہے: عَیَّ فِیْ مَنْطِقِہٖ عَیًّا فَھُوَ عَیٌّ۔ جس کے معنی سخن سے عاجز ہونے کے ہیں۔ رَجُلٌ عَیَایَائُ طِبَاقَائُ: مرد جو سخن اور کام کرنے سے عاجز ہو دَائٌ عَیَائٌ لاعلاج مرض۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَفَعَيِيْنَا | سورة ق(50) | 15 |
يَعْيَ | سورة الأحقاف(46) | 33 |