اَلطَّمْثُ (ن س) کے معنی (۱) دم حیض اور (۲) کسی عورت کی بکارت کو زائل کرنا کے ہیں اور طَامِثٌ کے معنی حیض والی عورت کے ہیں۔ طَمَثَ الْمَرْئَۃَ اس نے عورت کی بکارت زائل کردی قرآن پاک میں ہے: (لَمۡ یَطۡمِثۡہُنَّ اِنۡسٌ قَبۡلَہُمۡ وَ لَا جَآنٌّ ) (۵۵:۵۶) جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے۔ اور اسی سے استعارہ کے طور پر کہا جاتا ہے، مَاطَمِثَ ھٰذِہِ الرَّوْضَۃَ اَحَدٌ قَبْلَھَا: یعنی ہم سے قبل اس سبززار میں کوئی اور وارد نہیں ہوا مَاطَمِثَ النَّاقَۃَ جَمَلٌ اس اونٹنی کو کسی اونٹ نے بھی نہیں چھوڑا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
يَطْمِثْهُنَّ | سورة الرحمن(55) | 56 |
يَــطْمِثْهُنَّ | سورة الرحمن(55) | 74 |