Blog
Books
Search Quran
Lughaat

نَزَفَ الْمَآئُ کے معنی کنویں سے تدریجا سارا پانی کھینچ لینے کے ہیں اور بِثْرٌ نَّزُوْفٌ اس کنویں کو کہتے ہیں جس کا پانی خشک ہوگیا ہو۔نُزْفَۃٌ چلو بھر پانی۔اس کی جمع نُزْفٌ آتی ہے۔ نُزِفَ دَمُہٗ اَوْمْعُہٗ:خون یا آنسوؤں کا کُلِّیَّۃَ نکل جانا اسی سے سَکْرَانٌ نَزِیْفٌ ہے جس کے معنی بدمست کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے: (لَّا یُصَدَّعُوۡنَ عَنۡہَا وَ لَا یُنۡزِفُوۡنَ ) (۵۶۔۱۹) اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں ضائع ہوں گی۔ایک قرآت میں یُنْزِفُوْنَ ہے جوکہ اَنْزَفُوْا (افعال) سے ہے جس کے معنی شراب کے ختم ہونے یا عقل کے ضائع ہوجانے کے ہیں اصل میں یہ اَنْزَفُوْا سے ہے جس کے معنی کنویں کا پانی ختم ہوجانے کے ہیں اور اَنْزَفْتُ الشَّیْئَ میں نَزَفْتُہٗ سے زیادہ مبالغہ پایا جاتا ہے۔نَزَفَ الرَّجُلُ فِی الْخُصُوْمَۃِ:جھگڑے میں دلیل سے خاموش ہوجانا۔مثل مشہور ہے۔ھُوَ اََجْبَنُ مِنَ الْمَنْزُوْفِ ضَرِطًا:وہ منزدف سے بھی زیادہ بزدل ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
يُنْزَفُوْنَ سورة الصافات(37) 47
يُنْزِفُوْنَ سورة الواقعة(56) 19