Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْحِنْثُ: گناہ، نافرمانی قرآن پاک میں ہے: (وَ کَانُوۡا یُصِرُّوۡنَ عَلَی الۡحِنۡثِ الۡعَظِیۡمِ ) (۵۶:۴۶) اور گناہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے۔ اسی لئے یَمِیْن غَمُوْص: (جھوٹی قسم) کو بھی حِنْثٍ کہا جاتا ہے۔ اور حَنِثَ فِیْ یَمِینِہٖ کے معنی قسم توڑنے کے ہیں اور حِنْث کے معنیٰ سن بلوغت کے گھی آتے ہیں اور حِنْث کے معنی سن بلوغت کے بھی آتے ہیں۔ کیونکہ اس عمر میں انسا ن جو گناہ کرے گا اس پر اس کا مواخذہ ہوگا۔ کہا جاتا ہے بَلَغَ فُلَانٌ الْحِنْثَ: فلاں بالغ ہوگیا۔ اَلْمَتُجَنَّثُ وہ شخص جو اپنے آپ سے گناہ کو دور کرنے کے لئے عبادت کرے جیسے متحرج اور متأثم کا صیغہ استمعال ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْحِنْثِ سورة الواقعة(56) 46
تَحْــنَثْ سورة ص(38) 44