"और अपने हाथ में तिनकों का एक मुट्ठा ले और उस से मार और अपनी क़सम न तोड़।" निश्चय ही हम ने उसे धैर्यवान पाया, क्या ही अच्छा बन्दा! निस्संदेह वह बड़ा ही रुजू रहने वाला था
اوراپنے ہاتھ میں تِنکوں کاایک مٹھالوپھراُس سے مارواور قسم نہ توڑو،یقیناہم نے اُسے صابر پایا، کیا بہترین بندہ تھا،یقیناوہ بہت رجوع کرنے والا تھا۔
اور اپنے ہاتھوں میں سینکوں کا ایک مٹھالے اور اس سے ( اپنے کو ) مار لے اور اپنی قسمت میں حانث نہ ہو – ہم نے اس کو نہایت صابر پایا ، خوب بندہ! بیشک وہ بڑا ہی رجوع کرنے والا تھا ۔
اور ( ہم نے کہا ) اپنے ہاتھ میں ( شاخوں کا ) ایک مُٹھا لو اور اس سے مارو اور قَسم نہ توڑو ۔ بے شک ہم نے انہیں صبر کرنے والا پایا بڑا اچھا بندہ ( اور ہماری طرف ) بڑا رجوع کرنے والا ۔
۔ ( اور ہم نے اس سے کہا ) تنکوں کا ایک مٹھا لے اور اس سے مار دے ، اپنی قسم نہ توڑ 46 ۔ ہم نے اسے صابر پایا ، بہترین بندہ ، اپنے رب کی طرف بہت رجوع کرنے والا 47 ۔
اور ( ہم نے انہیں یہ بھی حکم دیا کہ ) اپنے ہاتھ میں تنکوں کا ایک مُٹھا لے لیجیے پھر اس سے ( اپنی اہلیہ کو ) ماریے اور اپنی قسم نہ توڑیے ، بلاشبہ ہم نے انہیں صبر کرنے والا پایا ، کیا ہی خوب بندے تھے ، بلاشبہ وہ خوب رجوع ( الی اللہ ) کرنے والے تھے
اور ( ہم نے ان سے یہ بھی کہا کہ ) اپنے ہاتھ میں تنکوں کا ایک مٹھا لو ، اور اس سے مار دو ، اور اپنی قسم مت توڑو ۔ ( ٢٣ ) حقیقت یہ ہے کہ ہم نے انہیں بڑا صبر کرنے والا پایا ، وہ بہترین بندے تھے ، واقعی وہ اللہ سے خوب لو لگائے ہوئے تھے ۔
اور ( ہم نے کہا ) اپنے ہاتھ میں تنکوں کا ایک مٹھا لے لیجئے ، اس سے ( اپنی بیوی کو ) ماردیجئے اور اپنی کھائی ہوئی قسم کی خلاف ورزی نہ کیجئے ( یعنی اسطرح بیوی کو مارنے کی تیری قسم پوری ہوجائے گی ) بیشک ہم نے ایوب کو صبر کرنے والا پایاتھا ، وہ میرے بہترین بندوں میں سے تھاجوہروقت رجوع کر نے والے تھے
اور فرمایا کہ اپنے ہاتھ میں ایک جھاڑو لے کر اس سے مار دے ( ف٦۷ ) اور قسم نہ توڑ بےہم نے اسے صابر پایا کیا اچھا بندہ ( ف٦۸ ) بیشک وہ بہت رجوع لانے والا ہے ،
۔ ( اے ایوب! ) تم اپنے ہاتھ میں ( سَو ) تنکوں کی جھاڑو پکڑ لو اور ( اپنی قسم پوری کرنے کے لئے ) اس سے ( ایک بار اپنی زوجہ کو ) مارو اور قسم نہ توڑو ، بے شک ہم نے اسے ثابت قدم پایا ، ( ایّوب علیہ السلام ) کیا خوب بندہ تھا ، بے شک وہ ( ہماری طرف ) بہت رجوع کرنے والا تھا