اَلصَّرمُ : کے معنی ریو ڑ کے ہیں اور الصَّرِیمَۃُ کسی کا م کے احکا م اور ابرام کو کہتے ہیں اور ریت کے علیحدہ ٹکڑے کو اَلصَّرِیْمِ کہا جا تا ہے ۔ اور آیت کریمہ : (فَاَصْبَحَتْ کَالصَّرِیْمِ ) (۶۸۔۲۰) تو وہ ایسے ہو گیا جیسے کٹی ہو ئی کھیتی ۔ کے بعض نے یہ معنی کیے ہیں کہ وہ با غ ان در ختو ں کی طرح ہو گیا جن کے پھل کا ٹ لیے گئے ہوں یعنی صَرِیْمٌ بمعنی مَصرُو مٌ ہے بعض نے کہا ہے کہ صَرِیْمٌ را ت کو بھی کہتے ہیں اور آیت کے معنی یہ ہو ں گے کہ وہ یعنی کھیتی سو ختہ ہو کر را ت کی طرح سیا ہ ہو گئی ۔ قرآن پا ک میں ہے : (اِذۡ اَقۡسَمُوۡا لَیَصۡرِمُنَّہَا مُصۡبِحِیۡنَ ) (۶۸۔۱۷) جب انہوں نے قسمیں کھا کھا کر کہا کہ صبح ہو تے ہو تے ہم اس کا میوہ توڑ ڈالیں گے ۔ (فَتَنَادَوۡا مُصۡبِحِیۡنَ اَنِ اغۡدُوۡا عَلٰی حَرۡثِکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰرِمِیۡنَ) (۶۸۔۲۱) جب صبح ہو ئی تو وہ لو گ ایک دو سرے کو پکا رنے لگے : اگر تم کو کا ٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر سو یرے ہی جا پہنچو۔ اَلصَّا رِمُ : تیز تلوار : نَا قَۃٌ مَصْرُوْ مَۃٌ : اونٹی جس کا دودھ خشک ہو گیا ہو ۔ گو یا اس کے پستا ن کا ٹ دیئے گئے ہیں ۔ تَصَرَّمَتِ السَنَّۃُ : سا ل گزر گیا ۔ اِنْصَرَمَ الشَّیْئُ : کسی چیز کا منقطع ہو جا نا اَصْرَمَ الرَّجُلُ : وہ آدمی بد حا ل ہو گیا ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
صٰرِمِيْنَ | سورة القلم(68) | 22 |
كَالصَّرِيْمِ | سورة القلم(68) | 20 |
لَيَصْرِمُنَّهَا | سورة القلم(68) | 17 |