Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْعَبُوْسُ: (ض) کے معنی سینہ کی تنگی سے چہرہ پر شکن پڑنے کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (عَبَسَ وَ تَوَلّٰۤی) (۸۰:۱) ترش رو ہوئے اور منہ پھیر بیٹھے۔ (ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ) (۷۴:۲۲) پھر اس نے تیوری چڑھائی اور منہ بگاڑ لیا۔ اور اسی سے یَوْمٌ عَبُوْسٌ ہے۔ جس کے معنی سخت اور بھیانک دن کے ہیں۔ قرآن اک میں ہے: (یَوۡمًا عَبُوۡسًا قَمۡطَرِیۡرًا) (۷۶:۱۰) اس دن سے جو (چہروں کو) شکن آلود اور (دلوں کو) سخت مضطر کردینے والا ہے۔ جور جسح جعتبجر سہ اَلْعَبْسُ اس گوبر اور پیشاب کو کہتے ہیں جو اونٹ کی دم کے بالوں کے ساتھ لگ کر خشک ہوجاتا ہے عَبَسَ الْوَسَخُ عَلٰی وَجْھِہٖ: اس کے چہرہ پر میل کچیل جم گئی۔

Words
Words Surah_No Verse_No
عَبَسَ سورة المدثر(74) 22
عَبَسَ سورة عبس(80) 1
عَبُوْسًا سورة الدھر(76) 10