Blog
Books
Search Quran
Lughaat

قَطَفْتُ (ض)اَلتَّمْرَۃَ قَطفًا کے معنیٰ پھل چننا کے ہیں اور درخت سے توڑے ہوئے پھل کو قِطْفٌ کہا جاتا ہے۔اس کی جمع قُطُوْفٌ آتی ہے قرآن پاک میں ہے: (قُطُوفُھَا دَانِیَۃٌ) (۶۱۔۲۳) جن کے میوے جھکے ہوئے ہوں گے۔ (قَطَفَتِ الدَّابَّۃُ قَطَفًا) : جانور کا آہستہ چلنا اور ایسے جانور کو قطوف کہا جاتا ہے اور جانور کے متعلق اس کا استعمال صرف تشبیہ اور استعارہ کے طور پر ہوتا ہے۔یعنی دابۃ کو قَاْطِفٌ (پھل چننے والا) کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے جیسا کہ نقض کے ساتھ کوئی چیز متصف ہوتی ہے۔وَقَد تقدم ذکرہ۔اَقْطَفَ الْکَرْمُ : انگور چننے کا موسم قریب آگیا۔اور جو انگور پک کر زمین پر گرپڑیں انہیں قِطَافَۃ کہا جاتا ہے اور یہ قِفَایَۃ کی طرح ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
قُطُوْفُهَا سورة الحاقة(69) 23
قُـطُوْفُهَا سورة الدھر(76) 14