और उस (बाग़) के साए उन पर झुके होंगे और उस के फलों के गुच्छे बिलकुल उन के वश में होंगे
اورجنت کے سائے اُن پرجھکے ہوں گے۔ اوراُس کے خوشے اُن کے بالکل تابع کردیے جائیں گے،خوب تابع کیاجانا۔
اور باغ جنت کے سائے ان پر جھکے ہوئے اور اس کے خوشے بالکل ان کی دسترس میں ہوں گے ۔
ان ( باغہائے بہشت ) کے سائے ان پر جھکے ہوئے ہوں گے اور ان کے میوے ان کی دسترس میں ہوں گے ( کہ ہر وقت بلاتکلف کھا سکیں گے ) ۔
جنت کی چھاؤں ان پر جھکی ہوئی سایہ کر رہی ہوگی ، اور اس کے پھل ہر وقت ان کے بس میں ہوں گے ( کہ جس طرح چاہیں انہیں توڑ لیں )
اور ان سے اس ( جنت ) کے درختوں کے سائے قریب ہوں گے اور میووں کے گچھے نیچے کی طرف جھکے ہوئے لٹک رہے ہوں گے
اور حالت یہ ہوگی کہ ان باغوں کے سائے ان پر جھکے ہوئے ہوں گے ، اور ان کے پھل مکمل طور سے ان کے آگے رام کردیے جائیں گے ۔ ( ٣ )
( درختوں کے ) سائے ان پر جھکے ہوں گے اور ان کے پھل ان کے بالکل قریب کردئیے جائیں گے
اور اس کے ( ف۲۱ ) سائے ان پر جھکے ہوں گے اور اس کے گچھے جھکا کر نیچے کردیے گئے ہوں گے ( ف۲۲ )
اور ( جنت کے درختوں کے ) سائے ان پر جھک رہے ہوں گے اور ان کے ( میووں کے ) گچھے جھک کر لٹک رہے ہوں گے