اَلْوَتْرُ: (طاق) یہ اعداد شفع کی ضد ہے جس کی بحث آیت (وَالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ) (۸۹۔۳) اور جفت اور طاق کی (قسم) کے تحت گزرچکی ہے۔ (1) اَوْتَرَ۔وتر نماز پڑھنا۔اَلْوَتْرُ وَالْوِتْرُ وَالتِّرَۃُ کے معنی کینہ کے ہیں اور اسی سے وَتَرْتُہٗ (ض) ہے جس کے معنی کسی کو تکلیف پہنچانے یا اس کا حق کم کرنے کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے۔ (وَ لَنۡ یَّتِرَکُمۡ اَعۡمَالَکُمۡ ) (۴۷۔۳۵) وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیںکرے گا۔ اَلتَّوَاتُرُ:کسی چیز کا یکے بعد دیگرے آنا۔محاورہ ہے جَائُ وْتَتْرٰی (وہ یکے بعد دیگرے کچھ وقفہ کے بعد آئے) قرآن پاک میں ہے:۔ (ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَا) (۲۳۔۴۴) پھر ہم پے درپے اپنے پیغمبر بھیجتے رہے۔لَاوَتِیْرَۃَ فِیْ کَذَا وَلَا غَمِیْزَۃَ وَلَاغَیْرُ :اس میں عقلی کمزوری یا کوئی دوسرا عیب نہیں ہے اور تَوَاتَرٌ سے وَتِیْرَۃ ہے جس کے معنی سَجِیَّۃٌ (طبعی عادت کے) بھی آتے ہیں۔نیز وَتِیْرَۃٌ کا لفظ حسب ذیل معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ (۱) وہ حلقہ جس پر بچے تیر اندازی کی مشق کرتے ہیں۔ (۲) نرم زمین (۳) ناک کے نتھنوں کا درمیانیہ پردہ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَتْرَا | سورة المؤمنون(23) | 44 |
وَالْوَتْرِ | سورة الفجر(89) | 3 |
يَّتِرَكُمْ | سورة محمد(47) | 35 |