Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلدَّوْلَۃْ وَالدُّوْلَۃُ: دونوں کے ایک ہی معنیٰ ہیں یعنی گردش کرنا۔ بعض نے کہا ہے کہ دَوْلَۃٌ کا لفظ مال وزر کے گھومنے پر بولا جاتا ہے اور دُولَۃٌ لڑائی اور عزت و جاہ کے ادلنے بدلنے پر۔ بعض نے ان دونوں میں یہ فرق کیا ہے کہ دَولَۃٌ اسم ہے اور اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعہ لین دین کیا جائے اور دُولَۃٌ (بضم الدال) مصدر ہے یعنی لین دین کرنا۔قرآن پاک میں ہے: (کَیۡ لَا یَکُوۡنَ دُوۡلَۃًۢ بَیۡنَ الۡاَغۡنِیَآءِ مِنۡکُمۡ) (۵۹:۷) تاکہ جو لوگ تم میں دولت مند ہیں انہی کے ہاتھوں میں یہ پھیرتا رہے۔ تَدَاوَلَ الْقَوْمُ کَذَا: کسی چیز کو دولت کی طرح باری باری لینا۔ دَاوَلَ اﷲُ کَذَا بَیْنَھُمْ: اﷲ تعالیٰ نے لوگوں کے درمیان اسے گھمایا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ تِلۡکَ الۡاَیَّامُ نُدَاوِلُہَا بَیۡنَ النَّاسِ) (۳۔۱۴۰) اور یہ دن ہیں کہ ہم ان کو لوگوں میں ادلتے بدلتے رہتے ہیں۔ اَلدُّؤْلُوْلُ: بڑی مصیبت۔ ج اَلدَّألِیْلُ وَالدُّؤْلَائُ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
دُوْلَةًۢ سورة الحشر(59) 7
نُدَاوِلُھَا سورة آل عمران(3) 140