अगर तुमको कोई ज़ख़्म पहुँचे तो दुश्मन को भी वैसा ही ज़ख़्म पहुँचा है, और हम इन दिनों को लोगों के दरमियान बदलते रहते हैं; ताकि अल्लाह ईमान वालों को जान ले और तुम में से कुछ लोगों को गवाह बनाए, और अल्लाह ज़ालिमों को दोस्त नहीं रखता।
اگر تمہیں چوٹ لگی ہے توانہیں بھی یقینااس جیسی چوٹ لگ چکی ہے اوریہ دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان گھماتے رہتے ہیں اورتاکہ اﷲ تعالیٰ ان لوگوں کوجان لے جوایمان لائے اورتم میں سے بعض کو شہید بنالے، اور اﷲ تعالیٰ ظالموں سے محبت نہیں کرتا۔
اگر تمہیں کوئی چوٹ پہنچے ( تو اس سے پست ہمت نہ ہو ) آخر دشمن کو بھی تو اسی طرح کی چوٹ پہنچی ہے اور یہ ایام اسی طرح ہم لوگوں کے اندر الٹ پھیر کرتے رہتے ہیں ، تاکہ ( اللہ تمہارا امتحان کرے ) اور ممیّز کردے ایمان والوں کو اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہید بنائے اور اللہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ۔
اگر تمہیں زخم لگا ہے تو اس جیسا زخم ان لوگوں ( کافروں ) کو بھی ( جنگ بدر میں ) لگ چکا ہے ۔ یہ تو ایام ( زمانہ کے اتفاقات اور نشیب و فراز ) ہیں جنہیں ہم لوگوں میں باری باری ادلتے بدلتے رہتے ہیں ( تمہیں یہ چوٹ اس لئے لگی ) کہ خدا ( خالص ) ایمان والوں کو جان لے ۔ اور بعض کو ( چھانٹ کر ) شہید ( گواہ ) بنائے اور اللہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا ۔
اس وقت اگر تمہیں چوٹ لگی ہے تو اس سے پہلے ایسی ہی چوٹ تمہارے مخالف فریق کو بھی لگ چکی ہے ۔ 100 یہ تو زمانہ کے نشیب و فراز ہیں جنھیں ہم لوگوں کے درمیان گردش دیتے رہتے ہیں ۔ تم پر یہ وقت اس لیے لایا گیا کہ اللہ دیکھنا چاہتا تھا کہ تم میں سچے مومن کون ہیں ، اور ان لوگوں کو چھانٹ لینا چاہتا تھا جو واقعی ﴿راستی کے﴾ گواہ ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ 101 کیونکہ ظالم لوگ اللہ کو پسند نہیں ہیں ۔
اگر تمہیں ( احد میں ) زخم لگے ہیں تو یقینا ( تمہاری دشمن ) قوم کو ( بدر میں ) بدلے میں ایسے زخم لگ چکے ہیں ۔ اور ہم ایسے ایام لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہتے ہیں اور تاکہ اللہ ( تعالیٰ ) ایمان والوں کو ظاہر کر دے اور تم میں سے بعض کو شہید بنا دے اور اللہ ( تعالیٰ ) ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتے ۔
اگر تمہیں ایک زخم لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی اسی جیسا زخم پہلے لگ چکا ہے ۔ ( ٤٦ ) یہ تو آتے جاتے دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان باری باری بدلتے رہتے ہیں ، اور مقصد یہ تھا کہ اللہ ایمان والوں کو جانچ لے ، اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہید قرار دے ، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا ۔
اگرتمہیں زخم لگے ہیں توایسے ہی زخم کافروں کو بھی لگے ہیں اور یہ دن ہم لوگوں میں پھراتے رہے ہیں ( شکست اُحد ) اسلئے تھی کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جاننا چاہتا ہے جو سچے دل سے ایمان لائے ہیں اور تم میں سے بعض لوگوں کو شہادت کادرجہ عطافرمائے اور اللہ ظالموں کو پسندنہیں کرتا
اگر تمہیں ( ف۲٤۸ ) کوئی تکلیف پہنچی تو وہ لوگ بھی ویسی ہی تکلیف پاچکے ہیں ( ف۲٤۹ ) اور یہ دن ہیں جن میں ہم نے لوگوں کے لیے باریاں رکھی ہیں ( ف۲۵۰ ) اور اس لئے کہ اللہ پہچان کرادے ایمان والوں کی ( ف۲۵۱ ) اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہادت کا مرتبہ دے اور اللہ دوست نہیں رکھتا ظالموں کو ،
اگر تمہیں ( اب ) کوئی زخم لگا ہے تو ( یاد رکھو کہ ) ان لوگوں کو بھی اسی طرح کا زخم لگ چکا ہے ، اور یہ دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان پھیرتے رہتے ہیں ، اور یہ ( گردشِ ا یّام ) اس لئے ہے کہ اللہ اہلِ ایمان کی پہچان کرا دے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا رتبہ عطا کرے ، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا