Blog
Books
Search Quran
Lughaat

بَدَرْتُ الیہ وَبَادرتُ: کسی کام کے لیے جلدی کرنا، قرآن پاک میں ہے: (وَ لَا تَاۡکُلُوۡہَاۤ اِسۡرَافًا وَّ بِدَارًا ) (۴:۶) جلدی میں نہ اڑا دینا۔ یعنی اسراف اور عجلت سے یتیم کا مال مت کھاؤ اور جو لغزش جلدبازی میں انسان سے سرزد ہو اسے بَادِرَۃ کہا جاتا ہے۔ بَوَادِرُ کَانَتْ مِنْ فُلَانٍ بَوَادِرُ کَانَتْ مِنْ فُلَانٍ بَوَادِرُ فِی ھٰذَا الامْرِ فلاں سے اس معاملہ میں جلد بازی سے لغزشیں ہوئی ہیں۔ اَلْبَدْرُ: (ماہ کامل) بعض نے کہا ہے کہ پورے چاند کو بَدْرٌ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ سورج سے پہلے طلوع ہوتا ہے اور بعض نے بِدْرَۃُ (روپے سے بھری ہوئی تھیلی) سے اخذ کیا ہے اور کہا ہے کہ پورا چاند بھی بِدْرَۃٌ کی طرح بھرپور ہوتا ہے اس لیے اسے بَدْرٌ کہا جاتا ہے اس توجیہ کی بنا پر یہ مصدر بمعنی فاعل ہوگا۔ لیکن قرین قیاس یہ ہے کہ بَدْرٌ کو اس باب میں اصل قرار دیا جائے۔ اور دوسرے معانی کو بَدْرٌ کے مختلف اوصاف کے اعتبار سے اس پر متفرع کیا جائے، مثلاً بَدَر کذا کے معنی ہوں گے وہ بدر کی طرح طلوع اور ظاہر ہوا اور معنی اِمْتِلَاء کے لحاظ سے دراہم سے بھری تھیلی کو بِدْرَۃٌ کہہ دیتے ہیں اس طرح کھلیان کو اَلْبَیْدَرُ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ بھی غلہ سے پُر ہوجاتا ہے۔ اور آیت کریمہ : (وَ لَقَدۡ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ بِبَدۡرٍ وَّ اَنۡتُمۡ اَذِلَّۃٌ ) (۳:۱۲۳) اور خدا نے جنگ بدر میں تمہاری مدد کی تھی اور اس وقت بھی تم بے سروسامان تھے۔ میں بَدْرٌ مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک مشہور مقام کا نام ہے۔ (1)

Words
Words Surah_No Verse_No
بِبَدْرٍ سورة آل عمران(3) 123
وَّبِدَارًا سورة النساء(4) 6