4۔ 1 اس کا انجام عنقریب تم جان لو گے، یہ بطور تاکید دو مرتبہ فرمایا۔
آیت ٤ ثُمَّ کَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۔ ” پھر کوئی بات نہیں بہت جلد تمہیں معلوم ہوجائے گا۔ “- اپنے اسلوب کے اعتبار سے یہ آیات سورة النبا کی ان آیات سے مشابہ ہیں : کَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ - ثُمَّ کَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ ۔ ۔ یعنی ابھی تم لوگ ” تَـکَاثُر “ کے نشے میں مست ہونے کی وجہ سے موت کا تصور بھی ذہن میں لانے کے لیے تیار نہیں ہو ‘ مگر وہ وقت دور نہیں جب موت خود آکر تم سے ملاقات کرے گی : قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْ تَفِرُّوْنَ مِنْہُ فَاِنَّــہٗ مُلٰقِیْکُمْ ثُمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰی عٰلِمِ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ فَیُنَــبِّئُـکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ۔ (الجمعۃ) ” (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) آپ کہہ دیجیے کہ وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ تم سے ملاقات کر کے رہے گی ‘ پھر تمہیں لوٹا دیا جائے گا اس ہستی کی طرف جو غیب اور ظاہر سب کا جاننے والا ہے ‘ پھر وہ تمہیں جتلا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے تھے “۔ بہرحال جونہی تمہاری آنکھیں بند ہوں گی ‘ وہ تمام حقائق تم پر روشن ہوجائیں گے جن سے تم اس وقت نظریں چرانے کی کوشش کر رہے ہو۔