Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

وَ اَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ ” سمد یسمد سمودا “ (ن) کھیل کود میں مشغول ہونا ، غافل ہونا ، گانا ، تکبر سے سر اٹھا کر چلنا ، یعنی بجائے رونے کے تم کھیل کود ، گانے بجانے اور اپنے تکبر میں غافل رہ کر ہنستے پھرتے ہو۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

وَاَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ ، سمود کے لغوی معنی غفلت و بےفکری کے ہیں، سامدون بمعنی غافلون ہے، اور ایک معنی سمود کے گانے بجانے کے بھی آتے ہیں وہ بھی اس جگہ مراد ہو سکتے ہیں (کما فسرہ بہ بعض الائمہ)

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

وَاَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ۝ ٦١- سمد - السَّامِدُ : الّلاهي الرّافع رأسه، من قولهم : سَمَدَ البعیر في سيره . قال : وَأَنْتُمْ سامِدُونَ [ النجم 61] ، وقولهم : سَمَدَ رَأْسَهُ وسبد أي : استأصل شعره . ( س م د ) السامد غافل تکبر سے سر اٹھانے والا یہ سمد البعیر فی سیرہ کے محاورہ سے ماخوذ ہے جس کے معنی اونٹ کے گردن اٹھا کر تیز چلنے کے ہیں ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَأَنْتُمْ سامِدُونَ [ النجم 61] اور تم غفلت میں پڑے رہے ہو ۔ اور سمد راسہ وسبد کے معنی سر کے بالوں کو جڑ سے مونڈ ڈالنے کے ہیں ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ٦١ وَاَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ ۔ ” اور تم خوش فعلیاں کر رہے ہو “

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

سورة النَّجْم حاشیہ نمبر :54 اصل میں لفظ سَامِدُوْنَ استعمال ہوا ہے جس کے دو معنی اہل لغت نے بیان کیے ہیں ۔ ابن عباس عکرمہ اور ابو عبیدہ نحوی کا قول ہے کہ یمنی زبان میں سُمُود کے معنی گانے بجانے کے ہیں اور آیت کا اشارہ اس طرف ہے کہ کفار مکہ قرآن کی آواز کو دبانے اور لوگوں کی توجہ دوسری طرف ہٹانے کے لیے زور زور سے گانا شروع کر دیتے تھے ۔ دوسرے معنی ابن عباس اور مجاہد نے یہ بیان کیے ہیں کہ السّمود البرْطَمَۃ وھی رفع الراس تکبرا ، کانوا یمرون علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم غضا بامبرطمین ۔ یعنی سُمود تکبر کے طور پر سر نیوڑھانے کو کہتے ہیں ، کفار مکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے جب گزرتے تو غصے کے ساتھ منہ اوپر اٹھائے ہوئے نکل جاتے تھے ۔ راغب اصفہانی نے مفردات میں بھی یہی معنی اختیار کیے ہیں ، اور اسی معنی کے لحاظ سے سامدُون کا مفہوم قتادہ نے غافِلون اور سعید بن جبیر نے معرضون بیان کیا ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani