70۔ 1 خَیْرَات سے مراد اخلاق و کردار کی خوبیاں ہیں اور حِسَانکا مطلب ہے حسن و جمال میں یکتا۔
[٤٣] یہ اہل جنت کی دنیا میں بیویوں کے علاوہ دوسری قسم کی عورتیں ہوں گی یعنی جنت کی حوریں انتہائی پاکیزہ کردار والی اور بہت خوب صورت جن کا ذکر اگلی آیت میں آرہا ہے۔
١۔ فِیْہِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌ :” خَیْرٰتٌ “ ” خیرۃ “ کی جمع ہے جو اصل میں ” یائ “ کی تشدید کے ساتھ ” خیرۃ “ ہے ۔ مذکر اس کا ” خیر “ ( روزوں فتر) ہے ، جس میں ” یائ “ کو تخفیف کے لیے حدف کردیا ہے ، جیسے ” ھین، لین “ اور ” میت “ کو ” ھین ، لین “ اور ” میت “ کردیتے ہیں ۔ یہ تفصیل والا ” خیر “ نہیں جو ” شر “ کے مقابلے میں آتا ہے، کیونکہ اس کا اصل ” اخیر “ ( افعل) ہے ۔ ” حسان “ حسنائ “ کی جمع ہے۔” خیرت “ نیک ، یعنی خوب سیرت اور ” حسان “ خوبصورت عورتیں۔- ٢۔ یہاں یہ بات زیر نظر رہنا ضروری ہے کہ اس جگہ یہ نہیں فرمایا کہ ” فیھما خیرات حسان “ ( ان دونوں باغوں میں خوب سیرت و خوبصورت عورتیں ہیں) بلکہ فرمایا :(فیھن خیرت حسان) یعنی ان سب جنتوں میں جن کا ذکر گزرا ہے خوب سیرت اور خوبصورت عورتیں ہیں ۔ اس سے ظاہر ہے کہ یہاں جو اوصاف مذکور ہوئے وہ چاروں جنتوں میں سابقون اور اصحاب الیمین کو ملنے والی عورتوں میں مشترک ہیں۔
فِيْهِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ، خیرات سے مراد سیرت و کردار کی خوبی اور حسان سے مراد شکل و صورت کی خوبی ہے اور یہ امر بھی دونوں باغوں کی حوروں میں مشترک ہوگا جس کی طرف اشارہ سابقہ آیات میں موجود ہے۔
فِيْہِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ ٧٠ ۚ- خَيْراتٌ- وقوله : فِيهِنَّ خَيْراتٌ حِسانٌ [ الرحمن 70] ، قيل : أصله خَيِّرَات، فخفّف، فالخیرات من النساء الخيّرات، يقال : رجل خَيْرٌ وامرأة خَيْرَةٌ ، وهذا خير الرجال، وهذه خيرة النساء، والمراد بذلک المختارات، أي : فيهنّ مختارات لا رذل فيهنّ. والخیر : الفاضل المختصّ بالخیر، يقال : ناقة خِيَار، وجمل خيار، واستخار اللهَ العبدُ فَخَارَ له، أي : طلب منه الخیر فأولاه، وخَايَرْتُ فلانا کذا فَخِرْتُهُ- اور آیت کریمہ : ۔ فِيهِنَّ خَيْراتٌ حِسانٌ [ الرحمن 70] ان میں نیک سیرت ( اور ) خوبصورت ۔ ) میں بعض نے کہا ہے کہ خیرات اصل میں خیرات ہے تخفیف کے لئے ایک یائ کو حزف کردیا گیا ۔ کہا جاتا ہے ۔ اور خیرات سے مراد یہ ہے کہ ان میں نیک سیرت عورتیں ہوں گی جن میں کسی قسم کی ( ذالت نہیں پائی جائے گی ۔ الخیر بہتر جو خیر کے ساتھ مختص ہو ( مذکر ومونث ) بہتر اونٹنی یا اونٹ ۔- حسان : حسین، خوبصورت، نفیس، عمدہ، حسن، حسین، حسنۃ واحد ۔ ترجمہ : ان میں نیک سیرت۔ حسین عورتیں ہوں گی۔
(٧٠۔ ٧١) اور ان چاروں باغوں یا ان سب باغوں میں خوب سیرت خوب صورت عورتیں ہوں گی سو اے جن و انس تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کا انکار کرو گے۔
آیت ٧٠ فِیْہِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌ ۔ ” ان میں ہوں گی نہایت نیک سیرت اور خوبصورت عورتیں۔ “