[٢٦] ھیم۔ ھَیَامٌ بمعنی شدید قسم کی پیاس اور ھام بمعنی سخت پیاسا ہونا۔ اور ھیام اونٹ کی اس بیماری کو بھی کہتے ہیں جس میں اونٹ سخت پیاسا رہتا ہے۔ وہ پانی پیتا جاتا ہے لیکن پیاس بجھنے میں نہیں آتی۔ جیسے انسانوں کو استسقاء کی بیماری لاحق ہوجاتی ہے اور ھیم ایسے اونٹ کو کہتے ہیں جسے نہ بجھنے والی پیاس کی بیماری لگی ہو۔ گویا اہل دوزخ کو تھوہر بطور خوراک کھانے کے بعد کھولتا ہوا پانی پینے کو ملے گا۔ وہ اس کھولتے ہوئے پانی کو پیتے جائیں گے مگر ان کی پیاس ختم نہ ہوگی۔
فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْہِيْمِ ٥٥ ۭ- هيم - يقال : رجل هَيْمَانُ ، وهَائِمٌ: شدید العطش، وهَامَ علی وجهه : ذهب، وجمعه : هِيمٌ ، قال تعالی: فَشارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ [ الواقعة 55] والْهُيَامُ : داء يأخذ الإبل من العطش، ويضرب به المثل فيمن اشتدّ به العشق، قال : أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وادٍ يَهِيمُونَ [ الشعراء 225] أي : في كلّ نوع من الکلام يغلون في المدح والذّمّ ، وسائر الأنواع المختلفات، ومنه : الْهَائِمُ علی وجهه المخالف للقصد الذاهب علی وجهه، وهَامَ : ذهب في الأرض، واشتدّ عشقه، وعطش، والْهِيمُ : الإبل العطاش، وکذلک الرّمال تبتلع الماء، والْهِيَامُ من الرمل : الیابس، كأنّ به عطشا .- ( ھ ی م ) رجل ھیمان وھائم سخت پیاسا آدمی ھائم کی جمع ھیم آتی ہے ۔ قرآن پاک میں ہے : ۔ فَشارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ [ الواقعة 55] اور پیوگے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں ۔ الھیام اونٹ کی ازیک بیماری ہے جس کی وجہ سے اسے پیاس اتنی پیاس لگتی ہے کہ سیر نہیں ہوتا ۔ اور شوریدگیعشق کے لئے یہ کلمہ ضرب المثل ہے ۔ ھام علیٰ وجھتہ سر گردان پھرنا ۔ قرآن پاک میں ہے : ۔ أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وادٍ يَهِيمُونَ [ الشعراء 225] کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سرمارتے پھرتے ہیں ۔ یعنی مدح مذم وغیرہ ہر قسم کے موضوع سخن میں وہ مبالغہ آمیز ی سے کام لیتے ہیں اور اسی سے الھائم علٰی وجھہ ہے جس کے معنی سر گردان پھرنے کے بھی آتے ہیں ۔ اور شوریدہ عشق اور پیاسا ہونے کے بھی اور ھیم کے معنی پیاسا اونٹوں کے ہیں اور خشک ریت بھی چونکہ پیاسے اونٹوں کی طرح پانی نگل لیتی ہے اسلئے خشک ریت کو الھیام کہا جاتا ہے ۔
آیت ٥٥ فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْہِیْمِ ۔ ” اور ایسے پیو گے جیسے پیاس کا مارا اونٹ پیتا ہے۔ “- جس طرح پیاس زدہ اونٹ جلدی جلدی اپنے پیٹ میں پانی بھرتا چلا جاتا ہے تم بھی وہ کھولتا ہوا پانی اسی طرح اپنے پیٹو میں بھروگے۔
14: اس سے مراد وہ اونٹ ہیں جو استسقاء کی بیماری کی وجہ سے پیتے چلے جائیں اور ان کی پیاس نہ بجھے۔