وحآئق غلباً :” حذدآئق “ ” حیقۃ “ کی جمع ہے، پھل دار درختوں کا باغ جس کے گرد دیوار ہو۔” حدق یحدق “ (ض) گھیرنا۔” غلباً “ ” اغلب “ اور ” غلباًئ “ کی جمع ہعے۔ ” غلب یغلب “ (س) مٹوی گردن والا ہونا، مراد گھنے باغ۔
وَّحَدَاۗىِٕقَ غُلْبًا ٣٠ ۙ- حدق - حَدائِقَ ذاتَ بَهْجَةٍ [ النمل 60] ، جمع حدیقة، وهي قطعة من الأرض ذات ماء، سمّيت تشبيها بحدقة العین في الهيئة و حصول الماء فيها، وجمع الحَدَقَة حِدَاق وأحداق، وحَدَّقَ تحدیقا : شدّد النظر، وحَدَقُوا به وأَحْدَقُوا : أحاطوا به، تشبيها بإدارة الحدقة .- ( ح د ق ) الحدیقۃ ( مرغزار ) وہ قطعہ زمین جس میں پانی جمع ہو اور حیات و صورت اور پانی کے ہونے کی وجہ سے اسے حدقہ العین ( آنکھ کی پتلی ) کے ساتھ تشبیہ دے کر اس پر یہ لفظ بولا جاتا ہے ۔ اس کی جمع حدائق آتی ہے قرآن میں ہے فَجَعَلْناهُمْ أَحادِيثَ [ سبأ 19] سر سبز باغ ۔ اور حدقۃُ کی جمع حداق و احداق آتی ہے ۔ حدق النظر ۔ گھور دیکھنا نظر جما کر دیکھنا حدقوابہ واحدقوا ۔ انہوں نے اس کے گرد احاطہ کرلیا یہ معنی بھی حدقۃ العین کے گھمانے سے لئے گئے ہیں ۔- غلب - الغَلَبَةُ القهر يقال : غَلَبْتُهُ غَلْباً وغَلَبَةً وغَلَباً «4» ، فأنا غَالِبٌ. قال تعالی: الم غُلِبَتِ الرُّومُ فِي أَدْنَى الْأَرْضِ وَهُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَيَغْلِبُونَ [ الروم 1- 2- 3]- ( غ ل ب ) الغلبتہ - کے معنی قہرا اور بالادستی کے ہیں غلبتہ ( ض ) غلبا وغلبتہ میں اس پر مستول اور غالب ہوگیا اسی سے صیغہ صفت فاعلی غالب ہے ۔ قرآن میں ہے ۔ الم غُلِبَتِ الرُّومُ فِي أَدْنَى الْأَرْضِ وَهُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَيَغْلِبُونَ [ الروم 1- 2- 3] الم ( اہل ) روم مغلوب ہوگئے نزدیک کے ملک میں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب ہوجائیں گے