Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

4۔ 1 جب قیامت برپا ہوگی تو ایسا ہولناک منظر ہوگا کہ اگر کسی کے پاس اس قسم کی حاملہ اور قیمتی اونٹنی بھی ہوگی تو وہ ان کی پرواہ نہیں کرے گا اور چھوڑ دے گا۔

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

[٥] اہل عرب کے نزدیک اونٹ ایک قیمتی متاع سمجھا جاتا تھا اور دس ماہ کی حاملہ اونٹنی تو ان کے ہاں نہایت عزیز متاع تھی اس لیے کہ وہ ایک دو ماہ بعد بچہ بھی جنے گی اور دودھ بھی دیا کرے گی۔ اس آیت میں بتایا یہ جارہا ہے کہ قیامت کی دہشت اتنی زیادہ ہوگی کہ انسان کو اپنی قیمتی متاع سنبھالنے کا بھی ہوش نہ رہے گا۔

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

(واذا العشار عظلت :” العشار “ ” عشرائ “ کی جمع ہے، دس ماہ کی حاملہ اونٹنیاں جو عربوں کے ہاں نہایت عزیز ہوتی تھیں۔ صور پھونکے جانے کی ابتدا میں جو گھبراہٹ پیدا ہوگی اس میں اتنی نفیس اور عزیز چیزوں کو بھی کوئی نہیں سنبھالے گا، ہر ایک کو اپنی پڑی ہوگی۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

وَاِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ ، یہ عرب کی عادت کے مطابق بطور مثال کے فرمایا ہے کیونکہ اسکے پہلے مخاطب عرب لوگ تھے انکے نزدیک دس مہینے کی گابھن اونٹنی ایک بڑی دولت سمجھی جاتی تھی کہ اس سے دودھ اور بچے کا انتظار ہوتا تھا اور وہ اس کی دم سے لگے پھرت تھے، کسی وقت اس کو آزاد نہ چھوڑتے تھے۔

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

وَاِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ۝ ٤ - عشر - العَشْرَةُ والعُشْرُ والعِشْرُونَ والعِشْرُ معروفةٌ. قال تعالی: تِلْكَ عَشَرَةٌ كامِلَةٌ [ البقرة 196] ، عِشْرُونَ صابِرُونَ [ الأنفال 65] ، تِسْعَةَ عَشَرَ [ المدثر 30] ، وعَشَرْتُهُمْ أَعْشِرُهُمْ : صِرْتُ عَاشِرَهُمْ ، وعَشَرَهُمْ : أَخَذَ عُشْرَ مالِهِمْ ، وعَشَرْتُهُمْ : صيّرتُ مالهم عَشَرَةً ، وذلک أن تجعل التِّسْعَ عَشَرَةً ، ومِعْشَارُ الشّيءِ : عُشْرُهُ ، قال تعالی: وَما بَلَغُوا مِعْشارَ ما آتَيْناهُمْ- [ سبأ 45] ، وناقة عُشَرَاءُ : مرّت من حملها عَشَرَةُ أشهرٍ ، وجمعها عِشَارٌ. قال تعالی: وَإِذَا الْعِشارُ عُطِّلَتْ [ التکوير 4] ، وجاء وا عُشَارَى: عَشَرَةً عَشَرَةً ، والعُشَارِيُّ : ما طوله عَشَرَةُ أذرع، والعِشْرُ في الإظماء، وإبل عَوَاشِرُ ، وقَدَحٌ أَعْشَارٌ: منکسرٌ ، وأصله أن يكون علی عَشَرَةِ أقطاعٍ ، وعنه استعیر قول الشاعر : بسهميك في أَعْشَارِ قلب مقتّل والعُشُورُ في المصاحف : علامةُ العَشْرِ الآیاتِ ، والتَّعْشِيرُ : نُهَاقُ الحمیرِ لکونه عَشَرَةَ أصواتٍ ،- ( ع ش ر ) العشرۃ دس العشرۃ دسواں حصہ العشرون بیسواں العشر ( مویشیوں کا دسویں دن پانی پر وار ہونا ) قرآن میں ہے : تِلْكَ عَشَرَةٌ كامِلَةٌ [ البقرة 196] یہ پوری دس ہوئے عِشْرُونَ صابِرُونَ [ الأنفال 65] بیس آدمی ثابت قدم ۔ تِسْعَةَ عَشَرَ [ المدثر 30] انیس ( درواغے ) میں ان میں دسواں بن گیا عشرھم ان سے عشر یعنی مال کا دسواں حصہ وصول کیا ۔ عشرتھم میں نے ان کے مویشی دس بنادیئے یعنیپہلے نو تھے ان میں ایک اور شامل کر کے دس بنادیا معشار الشئی دسواں حصہ ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَما بَلَغُوا مِعْشارَ ما آتَيْناهُمْ [ سبأ 45] اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا تھا یہ اس کے دسویں حصے کو بھی نہیں پہنچے ۔ ناقۃ عشرء دس ماہ کی حاملہ اونٹنی اس کی جمع عشار آتی ہے قرآن میں ہے : ۔ وَإِذَا الْعِشارُ عُطِّلَتْ [ التکوير 4] ، اور جب دس ماہ کی گابھن ( حاملہ ) اور نٹینیاں بیکار ہوجائیں گی ۔ جاؤ عشاری وہ دس دس افراد پر مشتعمل ٹولیاں بن کر آئے ۔ العشاری ہر وہ چیز دس ہاتھ لمبی ہو ۔ العشاری ہر وہ چیز جو دس ہاتھ لمبی ہو ۔ العشر اونٹوں کو پانی نہ پلانے کی مدت ( نودن ) ابل عواشر نودن کے پیا سے اونٹ قدح اعشار ٹوٹا ہوا پیالہ دراصل اعشار لا لفظ اس چیز پر بولا جاتا ہے جو ٹوٹ کر دس ٹکڑے ہوگیا ہو اسی سے شاعر نے بطور استعارہ کہا ہے ( 311 ) بسھمیک فی اعشار قلب مقتل تم اپنی ( نگاہوں ) کے دونوں تیرے میرے شکستہ دل کے ٹکڑوں پر ( مارنا چاہتی ہو العشور کے معنی گدھے کی آواز کے ہیں کیونکہ گدھا جب آواز کرتا ہے تو دس مرتبہ آواز کرتا ہے - عطل - العَطَلُ : فقدان الزّينة والشّغل، يقال : عَطِلَتِ المرأةُ «6» ، فهي عُطُلٌ وعَاطِلٌ ، ومنه : قوس عُطُلٌ: لا وتر عليه، وعَطَّلْتُهُ من الحليّ ، ومن العمل فَتَعَطَّلَ. قال تعالی: وَبِئْرٍ مُعَطَّلَةٍ- [ الحج 45] ، ويقال لمن يجعل العالم بزعمه فارغا عن صانع أتقنه وزيّنه : مُعَطِّل، وعَطَّلَ الدّار عن ساکنها، والإبل عن راعيها .- ( ع ط ل ) العطل ( س ) زیور سے خالی ہونا یا مزدور کا بیکار ہونا کہا جاتا ہے عطلت المرءۃ عورت زیور سے خالی ہوگئی ایسی عورت کو عطل اور عاطل کہا جاتا ہے اسی سے قوس عطل ہے یعنی وہ کمان جس پر تانت نہ ہو عطلتہ من الحلی ادلعمل میں نے اسے زیور یا کام سے خالی کردیا فتعطل میں نے اسے زیور یا کام سے خالی کردیا فتعطل چناچہ وہ خالی ہوگیا ۔ بیکار ہوگیا قرآن پاک میں ہے : ۔ وَبِئْرٍ مُعَطَّلَةٍ [ الحج 45] اور بہت سے کنوئں بیکار پڑے ہیں ۔ اور جن لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کہ اس جہاں کا کوئی صانع نہیں ہے جس نے اسے محکم اور آراستہ کیا ہے انہیں معطلۃ کہا جاتا ہے عطل الدار گھر کو ویران کردیا عطل الابل اونٹ بغیر محافظ کے چھوڑ دیئے ان کو بیکار سمجھ کر چھوڑ دیا

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ٤ وَاِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ ۔ ” اور جب گابھن اونٹنیاں چھٹی پھریں گی۔ “- العِشار سے دس مہینوں کے حمل والی اونٹنیاں مراد ہیں ‘ یعنی ایسی اونٹنیاں جن کے وضع حمل کا وقت بہت قریب ہو۔ عربوں کے ہاں ایسی اونٹنی بہت قیمتی سمجھی جاتی تھی اور اس لحاظ سے وہ لوگ اس کی خصوصی حفاظت اور خدمت کرتے تھے ۔ آیت میں اس حوالے سے قیامت کی ہولناک کیفیت کی تصویر دکھائی گئی ہے کہ جب قیامت برپا ہوگی تو بہت قیمتی اونٹنیاں بھی لاوارث ہوجائیں گی ‘ انہیں کوئی سنبھالنے والا نہیں ہوگا۔ ظاہر ہے اس وقت جبکہ خود عورتوں کو اپنے حمل کی کوئی فکر نہیں ہوگی تو اونٹنیوں کی کسے ہوش ہوگی۔

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

سورة التَّكْوِیْر حاشیہ نمبر :4 عربوں کو قیامت کی سختی کا تصور دلانے کے لیے یہ بہترین طرز بیان تھا ۔ موجودہ زمانہ کے ٹرک اور بسیں چلنے سے پہلے اہل عرب کے لیے اس اونٹنی سے زیادہ قیمتی مال اور کوئی نہ تھا جو بچہ جننے کے قریب ہو ۔ اس حالت میں اس کی بہت زیادہ حفاظت اور دیکھ بھال کی جاتی تھی تاکہ وہ کھوئی نہ جائے ، کوئی اسے چرا نہ لے ، یا اور کسی طرح وہ ضائع نہ ہو جائے ۔ ایسی اونٹنیوں سے لوگوں کا غافل ہو جانا گویا یہ معنی رکھتا تھا کہ اس وقت کچھ ایسی سخت افتاد لوگوں پر پڑے گی کہ انہیں اپنے اس عزیز ترین مال کی حفاظت کا بھی ہوش نہ رہے گا ۔

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani

2: اُونٹنی اُس وقت عرب کے لوگوں کے لئے سب سے بڑی دولت سمجھی جاتی تھی، اور اگر اُونٹنی گابھن یعنی حاملہ ہو تو اُس کی قیمت اور بڑھ جاتی تھی، اور دس مہینے کی گابھن ہو تو اُسے سب سے زیادہ قیمتی سمجھاجاتا تھا۔ اس آیت میں یہ فرمایا گیا ہے کہ قیامت کے وقت ہر شخص پر ایسی حالت طاری ہوگی کہ ُاسے اتنی بڑی دولت کو بھی سنبھالنے کا ہوش نہیں رہے گا، اس لئے ایسی اُونٹنیاں بھی بیکار چھٹی پھریں گی۔