15۔ 1 یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جو دین حق لے کر آئے ہیں، اس کو ناکام کرنے کے لئے سازشیں کرتے ہیں، یا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دھوکا اور فریب دیتے ہیں اور منہ پر ایسی باتیں کرتے ہیں کہ دل میں اس کے برعکس ہوتا ہے۔
(انھم یکیدون کیداً …:” رویداً “ مختار الصحاح میں ہے : ” فلان یمشی علی رود بوزن عود ای علی مھل و تصغیرہ روید “ یعنی ” روید “ ” رود “ بروزن ” عود “ کی تصغیر ہے جس کا معنی مہلت ہے۔ گویا ” رویداً کا معنی تھوڑی سی مہلت ہے۔ آیت میں یہ ” امھلھم “ کے مصدر محذوف ” مھالا “ کی صفت ہے۔ یہ لوگ قیامت کو جھٹلانے اور حق کو مٹانے کے لئے خفیہ تدبیریں کر رہے ہیں اور میں خفیہ طور پر ان کے توڑ کے لئے ان سے بھی بڑی تدبیر کر رہا ہوں۔ آپ نہ ان کی مخالفت سے گھبرائیں، نہ جلد عذاب کی دعا کرئیں اور میرے کہنے پر انہیں تھوڑی سی مہلت دیں، آخر انہوں نے میرے ہی پاس آنا ہے، پھر میں جانوں اور یہ جانیں۔
اِنَّہُمْ يَكِيْدُوْنَ كَيْدًا ١٥ ۙ وَّاَكِيْدُ كَيْدًا ١٦ - كيد - الْكَيْدُ : ضرب من الاحتیال، وقد يكون مذموما وممدوحا، وإن کان يستعمل في المذموم أكثر، وکذلک الاستدراج والمکر، ويكون بعض ذلک محمودا، قال : كَذلِكَ كِدْنا لِيُوسُفَ [يوسف 76]- ( ک ی د ) الکید - ( خفیہ تدبیر ) کے معنی ایک قسم کی حیلہ جوئی کے ہیں یہ اچھے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور برے معنوں میں بھی مگر عام طور پر برے معنوں میں استعمال ہوتا ہے اسی طرح لفظ استد راج اور مکر بھی کبھی اچھے معنوں میں فرمایا : ۔ كَذلِكَ كِدْنا لِيُوسُفَ [يوسف 76] اسی طرح ہم نے یوسف کے لئے تدبیر کردی ۔
سورة الطَّارِق حاشیہ نمبر :8 یعنی یہ کفار اس قرآن کی دعوت کو شکست دینے کے لیے طرح طرح کی چالیں چل رہے ہیں ۔ اپنی پھونکوں سے اس چراغ کو بجھانا چاہتے ہیں ۔ ہر قسم کے شبہات لوگوں کے دلوں میں ڈال رہے ہیں ۔ ایک سے ایک جھوٹا الزام تراش کر اس کے پیش کرنے والے نبی پر لگا رہے ہیں تاکہ دنیا میں اس کی بات چلنے نہ پائے اور کفر وجاہلیت کی وہی تاریکی چھائی رہے جسے چھانٹنے کی وہ کوشش کر رہا ہے ۔