14۔ 1 یعنی کھیل کود اور مذاق والی چیز نہیں ہے (قصد اور ارادہ) کی ضد ہے، یعنی ایک واضح مقصد کی حامل کتاب ہے، لہو و لعب کی طرح بےمقصد نہیں۔
[١١] یعنی بارش کے بار بار نزول اور زمین سے نباتات کے اگنے کا پیہم عمل یہ ایک مربوط نظام ہے۔ کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں بلکہ ایک ٹھوس حقیقت اور تمہارے مشاہدہ کی بات ہے۔ اسی طرح قرآن بھی جو حقائق پیش کر رہا ہے اور جسے دو ٹوک فیصلے بتارہا ہے وہ بھی ٹھوس حقائق پر مبنی ہیں۔ یہ کوئی ہنسی مذاق کی باتیں نہیں ہیں بلکہ انہیں پورا ہو کے رہنا ہے۔
وما ھو بالھزل : یعنی دوبارہ زندہ ہونے کی بات تم سے مذاق کے ساتھ نہی کہی جا رہی، یہ حکیم وعلیم کا قول ہے، کسی جاہل کا نہیں جو مذاق کر رہا ہے۔ موسیٰ علیہ الگسلام کی قوم نے گائے ذبح کرنے کے حکم پر ان سے کہا کہ کیا آپ ہمیں مذاق کر رہے ہیں توا نہوں نے فرمایا :(اعوذ باللہ ان اکون من الجھلین) (البقرۃ : ٦٨)” میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں۔ “
وَّمَا ہُوَبِالْہَزْلِ ١٤ ۭ- هزل - قال تعالی: إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ وَما هُوَ بِالْهَزْلِ [ الطارق 13- 14] الْهَزْلُ : كلّ کلام لا تحصیل له، ولا ريع تشبيها بِالهُزَالِ.- ( ھ ز ل ) الھزل کے معنی لا حاصل اور بےنتیجہ بات کے ہیں گویا وہ ھزال ( لاغری ) ہے ۔ قرآن پاک میں ہے : ۔ إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ وَما هُوَ بِالْهَزْلِ [ الطارق 13- 14] کہ یہ کلام ( حق کو باطل سے ) جدا کرنے والا ہے اور بہیودہ بات نہیں ۔
(١٤۔ ١٧) اور کوئی لغو چیز ہیں۔ یہ مکہ والے لوگوں کو اسلام سے روکنے کی یا یہ کہ دار الندوہ میں آپ کو نقصان پہنچانے کی تدابیر کر رہے ہیں اور میں بھی بدر کے دن ان کو تہ تیغ کرنے کی تدبیر کر رہا ہوں، تو آپ ان کافروں کو بدر تک یوں ہی چھوڑ دیجیے۔
آیت ١٤ وَّمَا ہُوَ بِالْہَزْلِ ۔ ” اور یہ کوئی ہنسی مذاق نہیں ہے۔ “- جیسے سورة بنی اسرائیل میں فرمایا گیا : وَبِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰہُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَط (آیت ١٠٥) ” اور اس (قرآن) کو ہم نے حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور یہ حق کے ساتھ نازل ہوا ہے۔ “
سورة الطَّارِق حاشیہ نمبر :7 یعنی جس طرح آسمان سے بارشوں کا برسنا اور زمین کا شق ہو کر نباتات اپنے اندر سے اگلنا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ ایک سنجیدہ حقیقت ہے ، اسی طرح قرآن جس چیز کی خبر دے رہا ہے کہ انسان کو پھر اپنے خدا کی طرف پلٹنا ہے ، یہ بھی کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں ہے بلکہ ایک دو ٹوک بات ہے ، ایک سنجیدہ حقیقت ہے ، ایک اٹل قول حق ہے جسے پورا ہو کر رہنا ہے ۔