زہرہ بن معبد سے روایت ہے کہ ان کے دادا عبداللہ بن ہشام ؓ انہیں بازار لے جاتے اور غلہ خریدتے ، پھر ابن عمر ؓ اور ابن زبیر ؓ انہیں ملتے تو وہ انہیں (عبداللہ بن ہشام ؓ سے) کہتے : ہمیں بھی شریک کر لو ، کیونکہ نبی ﷺ نے آپ کے لیے برکت کی دعا فرمائی ہے ، وہ انہیں شریک کر لیتے ، بسا اوقات انہیں پورے اونٹ کے سامان کا نفع ہو جاتا تو وہ اسے اپنے گھر کی طرف بھیج دیتے ، اور عبداللہ بن ہشام ؓ کو ان کی والدہ نبی ﷺ کے پاس لے کر گئی تھیں تو آپ نے اس کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرا ، اور اس کے لیے برکت کی دعا کی تھی ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، انصار نے نبی ﷺ سے عرض کیا ، آپ ہمارے اور ہمارے (مہاجر) بھائیوں کے درمیان کھجوروں کے درخت تقسیم فرما دیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ، (انہوں نے مہاجرین سے کہا) تم محنت کرو ، ہم تمہیں پیداوار میں شریک کر لیں گے ۔ انہوں (مہاجرین) نے کہا : ہم نے سن لیا اور ہم نے مان لیا ۔ رواہ البخاری ۔
عروہ بن ابی جعد البارقی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں ایک دینار دیا تاکہ وہ آپ ﷺ کے لیے ایک بکری خریدے ۔ اس نے آپ ﷺ کے لیے دو بکریاں خریدیں ، اور پھر ان میں سے ایک بکری ایک دینار میں فروخت کر دی ، اور ایک بکری اور ایک دینار آپ کی خدمت میں پیش کر دیا ، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی بیع میں برکت کی دعا فرمائی ، پس اگر وہ مٹی بھی خرید لیتے تو اس میں نفع کماتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔
ابوہریرہ ؓ مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے :’’ جب دو شراکت داروں میں سے کوئی ایک اپنے ساتھی سے خیانت نہیں کرتا تو میں ان کا تیسرا ہوتا ہوں ، جب وہ اس سے خیانت کرتا ہے تو میں ان دونوں میں سے نکل جاتا ہوں ۔‘‘ ابوداؤد ۔ اور رزین نے یہ اضافہ نقل کیا ہے :’’ اور شیطان آ جاتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و رزین ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص تمہارے پاس امانت رکھے تو تم امانت واپس کر دو ، اور جو شخص تم سے خیانت کرے تو تم اس سے خیانت نہ کرو ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و الدارمی ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے خیبر جانے کا ارادہ کیا تو میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام کیا اور عرض کیا میں خیبر جانے کا ارادہ رکھتا ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میرے وکیل کے پاس جاؤ تو اس سے پندرہ وسق کھجوریں لے لینا ، اور اگر وہ تجھ سے کوئی نشانی طلب کرے تو اپنا ہاتھ اس کے حلق پر رکھ دینا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔
صہیب ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین چیزوں میں برکت ہے ، ایک مدت تک (ادھار) بیع کرنا ، مضاربت کرنا ، اور گندم میں جو ملانا گھر میں استعمال کے لیے ، تجارت کے لیے نہیں ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ ابن ماجہ ۔
حکیم بن حزام ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے ایک دینار دے کر بھیجا تاکہ وہ اس سے آپ کے لیے قربانی خریدے ، اس نے ایک دینار کا مینڈھا خریدا اور دو دینار میں بیچ دیا ، وہ پھر واپس گیا اور ایک دینار کی قربانی خریدی ، اور وہ قربانی کا جانور اور وہ دینار جو منافع ہوا تھا لے کر حاضر ہوا ، تو رسول اللہ ﷺ نے وہ دینار صدقہ کر دیا اور اس کے لیے دعا فرمائی ، کہ اس کی تجارت میں برکت ڈال دی جائے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی و ابوداؤد ۔