Blog
Books
Search Hadith

بہترین صدقہ کا بیان

بَاب أفضل الصَّدَقَة

18 Hadiths Found
ابوہریرہ ؓ اور حکیم بن حزام ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بہترین صدقہ وہ ہے جس کے پیچھے غنا ہو اور صدقہ کی ابتدا اپنے زیر کفالت افراد سے کر ۔‘‘ بخاری ، مسلم نے صرف حکیم ؓ سے روایت کی ہے ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1929
ابومسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب مسلمان اللہ کی رضا اور حصول ثواب کی نیت سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1930
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اللہ کی راہ میں خرچ کیا ، ایک دینار جو تو نے گردن آزاد کرنے میں خرچ کیا ایک دینار وہ ہے جسے تو نے کسی مسکین پر خرچ کیا اور ایک دینار وہ ہے جسے تو نے اپنے اہل و عیال پر خرچ کیا ، ان میں سے سب سے زیادہ باعث اجر وہ ہے جو تو نے اپنے اہل وعیال پر خرچ کیا ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 1931
ثوبان ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بہترین دینار وہ ہے جسے آدمی اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار ہے جسے وہ اپنے جہادی گھوڑے پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار ہے جسے وہ اپنے مجاہد ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 1932
ام سلمہ ؓ بیان کرتی ہیں، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اگر میں ابوسلمہ کے بیٹوں پر خرچ کروں تو کیا مجھے اجر ملے گا جبکہ وہ میرے بھی بیٹے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ان پر خرچ کرو ، تم ان پر جو خرچ کرو گی تو اس پر تمہیں اجر وثواب ملے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1933

وَعَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَصَدَّقْنَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ» قَالَتْ فَرَجَعْتُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ إِنَّكَ رَجُلٌ خَفِيفُ ذَاتِ الْيَدِ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ فَأْتِهِ فَاسْأَلْهُ فَإِنْ كَانَ ذَلِك يَجْزِي عني وَإِلَّا صرفتها إِلَى غَيْركُمْ قَالَت فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بَلِ ائْتِيهِ أَنْتِ قَالَتْ فَانْطَلَقْتُ فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ الْأَنْصَارِ بِبَابِ رَسُولِ الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم حَاجَتي حَاجَتهَا قَالَتْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قد ألقيت عَلَيْهِ المهابة. فَقَالَت فَخَرَجَ عَلَيْنَا بِلَالٌ فَقُلْنَا لَهُ ائْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأتَيْنِ بِالْبَابِ تسألانك أتجزئ الصَّدَقَة عَنْهُمَا على أَزْوَاجِهِمَا وَعَلَى أَيْتَامٍ فِي حُجُورِهِمَا وَلَا تُخْبِرْهُ مَنْ نَحْنُ. قَالَتْ فَدَخَلَ بِلَالٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ هما» . فَقَالَ امْرَأَة من الْأَنْصَار وَزَيْنَب فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّ الزَّيَانِبِ» . قَالَ امْرَأَةُ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَهما أَجْرَانِ أجر الْقَرَابَة وَأجر الصَّدَقَة» . وَاللَّفْظ لمُسلم

عبداللہ بن مسعود ؓ کی اہلیہ زینب ؓ بیان کرتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ خواتین کی جماعت ! صدقہ کرو ، خواہ اپنے زیورات میں سے کرو ۔‘‘ وہ بیان کرتی ہیں میں (اپنے شوہر) عبداللہ کے پاس واپس آئی تو میں نے کہا : آپ غریب آدمی ہیں ، جبکہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم فرمایا ہے ، آپ ان کے پاس جا کر مسئلہ دریافت کریں ، اگر تو جائز ہو تو میں تم پر صدقہ کروں ورنہ پھر تمہارے علاوہ کسی اور پر کروں ؟ وہ بیان کرتی ہیں عبداللہ ؓ نے مجھے فرمایا : آپ خود ہی جائیں ، وہ بیان کرتی ہیں ، میں گئی تو رسول اللہ ﷺ کے دروازے پر ایک انصاری خاتون کھڑی تھی اسے بھی میرے والا مسئلہ ہی درپیش تھا ، وہ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ بڑی با رعب شخصیت تھے ، پس بلال ؓ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے انہیں کہا : رسول اللہ ﷺ کے پاس جاؤ اور انہیں بتاؤ کہ دروازے پر دو عورتیں آپ سے مسئلہ دریافت کرتی ہیں کہ وہ اپنا صدقہ اپنے خاوندوں اور ان کے زیر پرورش یتیم بچوں کو دے سکتی ہیں ؟ لیکن انہیں ہمارے متعلق نہ بتانا کہ ہم کون ہیں ، زینب کہتی ہیں ، بلال ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے مسئلہ دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا کہ وہ دونوں کون ہیں ؟ انہوں نے عرض کیا ، ایک انصاری خاتون اور ایک زینب ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کون سی زینب ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا ، عبداللہ کی اہلیہ ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ان دونوں کے لیے دگنا اجر ہے ، قرابت داری کا اجر اور صدقے کا اجر ۔‘‘ بخاری ، مسلم ، الفاظ حدیث مسلم کے ہیں ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1934
میمونہ بنت حارث ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے دور میں ایک لونڈی آزاد کی ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا :’’ اگر تم اسے اپنے ماموؤں کو دے دیتی تو تمہارے لیے زیادہ باعث اجر ہوتا ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1935
عائشہ ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : اللہ کے رسول ! میرے دو پڑوسی ہیں ، میں ان میں سے کسے ہدیہ دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ان میں سے جس کا دروازہ تمہارے زیادہ قریب ہے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 1936
ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم شوربہ بناؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈالا کرو اور اپنے پڑوسی کا بھی خیال رکھا کرو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 1937
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، انہوں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! کون سا صدقہ افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ غریب آدمی کا محنت کی کمائی سے صدقہ کرنا ، اور اپنے زیر کفالت افراد سے آغاز کرنا ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔

Haidth Number: 1938
سلمان بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مسکین پر صدقہ کرنا صرف ایک صدقہ ہے ، جبکہ رشتہ دار پر دوھرا ہے ، صدقہ اور صلہ رحمی ۔‘‘ صحیح ، رواہ احمد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی ۔

Haidth Number: 1939
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا ، میرے پاس ایک دینار ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اسے اپنی جان پر خرچ کر ۔‘‘ اس نے عرض کیا ، میرے پاس ایک اور ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اسے اپنے اہل و عیال پر خرچ کر ۔‘‘ اس نے عرض کیا ، میرے پاس ایک اور ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اسے اپنے خادم پر خرچ کر ۔‘‘ اس نے عرض کیا میرے پاس ایک اور بھی ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ پھر تو بہتر جانتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و النسائی ۔

Haidth Number: 1940
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تمہیں بہترین شخص کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ اللہ کی راہ میں اپنے گھوڑے کی لگام تھامنے والا شخص ۔ کیا میں تمہیں اس کے قریب شخص کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ وہ آدمی جو اپنی کچھ بکریاں لے کر الگ تھلک رہتا ہے ، اور اس بارے میں اللہ کا حق ادا کرتا ہے ۔ کیا میں تمہیں بدترین شخص کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ وہ آدمی جس سے اللہ کے نام پر سوال کیا جائے اور وہ نہ دے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و النسائی و الدارمی ۔

Haidth Number: 1941
ام بجید ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سوالی کو کچھ دے کر واپس کیا کرو خواہ کوئی جلی ہوئی کھری ہو ۔‘‘ مالک ، نسائی اورامام ترمذی اور امام ابوداؤد نے اس معنی میں روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔

Haidth Number: 1942
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص تم میں سے اللہ کے نام پر پناہ طلب کرے تو اسے پناہ دو ، جو اللہ کے نام پر سوال کرے تو اسے عطا کرو جو شخص تمہیں دعوت دے تو اسے قبول کرو ، اور جس شخص نے تمہارے ساتھ کوئی نیکی کی ہو تو تم اسے بدلہ دو ، اگر تم بدلہ چکانے کے لیے کچھ نہ پاؤ تو اس کے لیے اس قدر دعا کرو کہ تمہیں یقین ہو جائے کہ تم نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 1943
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کی ذات کا واسطہ دے کر جنت کے سوا کچھ نہ مانگا جائے ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 1944

عَن أنس بن مَالك قَالَ: كَانَ أَبُو طَلْحَة أَكثر أَنْصَارِي بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ وَكَانَ أَحَبُّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بيرحاء وَكَانَت مُسْتَقْبل الْمَسْجِدَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ قَالَ أنس فَلَمَّا نزلت (لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ) قَامَ أَبُو طَلْحَة فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُول: (لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ) وَإِنَّ أَحَبَّ مَالِي إِلَيَّ بَيْرَحَاءُ وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لله أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ أَرَاكَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَخٍ بَخٍ ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ وَإِنَّى أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الْأَقْرَبِينَ» . فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَسَّمَهَا أَبُو طَلْحَة فِي أَقَاربه وَفِي بني عَمه

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، ابو طلحہ ؓ انصار مدینہ میں کھجوروں کے لحاظ سے سب سے زیادہ مال دار تھے ، اور انہیں اپنے اموال (باغات) میں بیر حاء نامی باغ سب سے زیادہ پسند تھا ، اور وہ مسجد کے بالمقابل تھا ۔ رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف لایا کرتے اور وہاں کا شیریں پانی نوش فرمایا کرتے تھے ، انس ؓ بیان کرتے ہیں ، جب یہ آیت نازل ہوئی :’’ تم نیکی حاصل نہیں کر سکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیز خرچ نہ کرو ۔‘‘ تو ابوطلحہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ تم نیکی حاصل نہیں کر سکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیز خرچ نہ کرو ۔‘‘ بے شک بیرحاء باغ مجھے سب سے زیادہ پسند ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے لیے صدقہ ہے ، میں اس کے ثواب اور اس کے اللہ کے ہاں ذخیرہ ہونے کی امید رکھتا ہوں ، اللہ کے رسول ! اللہ کے حکم کے مطابق آپ جیسے اور جہاں چاہیں اسے استعمال کریں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بہت خوب ! یہ تو بہت نفع بخش مال ہے ، اور تم نے جو کہا میں نے اسے سن لیا اور میں تو یہی چاہتا ہوں کہ تم اسے اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کر دو ۔‘‘ ابوطلحہ ؓ نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! میں ایسے ہی کروں گا ، ابوطلحہ ؓ نے اسے اپنے رشتے داروں اور اپنے چچا زاد بھائیوں میں تقسیم کر دیا ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 1945
Haidth Number: 1946