صَدَفَ عَنْہُ کے معنی سخت اعراض برتنے کے ہیں اور اَلصَّدْ فُ: اصل میں (۱) پہاڑ کے کنا رہ (۲)سیپ اور (۳) اونٹ کی ٹانگو ں میں کجی کو کہتے ہیں پھر ٹا نگو ں کے ٹیڑھے پن یا پہا ڑ اور سیپ کی سختی کے اعتبا ر سے شدت اعراج کے معنی میں استعما ل ہو نے لگا ہے قرآن پا ک میں ہے : (فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ کَذَّبَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ صَدَفَ عَنۡہَا ؕ سَنَجۡزِی الَّذِیۡنَ یَصۡدِفُوۡنَ عَنۡ اٰیٰتِنَا سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ بِمَا کَانُوۡا یَصۡدِفُوۡنَ) (۶۔۱۵۷)تو اس سے بڑھ کر ظالم کو ن ہو گا جو خدا کی آیتو ں کی تکذیب کرے اور ان سے منہ پھیرلے جو ہما ری آیتو ں سے اعراض بر تنے ہیں اس اعراض کے سبب ہم ان کو ۔۔۔سزا دیں گے ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الصَّدَفَيْنِ | سورة الكهف(18) | 96 |
وَصَدَفَ | سورة الأنعام(6) | 157 |
يَصْدِفُوْنَ | سورة الأنعام(6) | 46 |
يَصْدِفُوْنَ | سورة الأنعام(6) | 157 |
يَصْدِفُوْنَ | سورة الأنعام(6) | 157 |