Blog
Books
Search Quran
Lughaat

طَفِئَتِ (س) اَلنَّارُ کے معنی آگ بجھ جانے کے ہیں اور اَطْفَاْتُھَا (افعال) کے معنی پھونک سے بجھا دینے کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یُّطۡفِـُٔوۡا نُوۡرَ اللّٰہِ) (۹:۳۲) یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے نور کو اپنے منہ سے (پھونک مارکر) بجھا دیں۔ (یُرِیۡدُوۡنَ لِیُطۡفِـُٔوۡا نُوۡرَ اللّٰہِ) (۶۱:۸) یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے چراغ کی روشنی کو منہ سے (پھونک مارکر) بجھادیں۔ اور دونوں آیتوں میں معنوی طور پر یہ فرق پایا جاتا ہے کہ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّطْفِئُوْا کے معنی نورالٰہی کو بجھانے کا قصد کرنے کے ہیں مگر لِیُطْفِئُوْا کے معنی ایسے امر کا قصد کرنے کے ہیں جو اطفاء نور کا سبب بن سکے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَطْفَاَهَا سورة المائدة(5) 64
لِيُطْفِــــُٔـوْا سورة الصف(61) 8
يُّطْفِــــُٔـوْا سورة التوبة(9) 32