Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلرَّھْطُ: دس آدمیوں سے کم جماعت کو رھط کہتے ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کا اطلاق چالیس آدمیوں تک کی جماعت پر ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (تِسۡعَۃُ رَہۡطٍ یُّفۡسِدُوۡنَ ) (۲۷:۴۸) نو آدمی تھے جو ملک میں فساد کرتے تھے۔ (وَ لَوۡ لَا رَہۡطُکَ لَرَجَمۡنٰکَ) (۱۱:۹۱) اگر تیری برادری کے لوگ نہ ہوتے تو ہم تجھے سنگسار کردیتے۔ (قَالَ یٰقَوۡمِ اَرَہۡطِیۡۤ اَعَزُّ عَلَیۡکُمۡ ) (۱۱:۹۲) میری قوم! کیا میری برادری کے لوگ تمہیں (اﷲ تعالیٰ سے) زیادہ عزیز ہیں۔ اَلرَّھْطَائُ: جنگلی چوہے ہکا بل اور اسی کو رَھْطَۃٌ بھی کہا جاتا ہے اور اشعر کے شعر (1) (المتقارب) (۱۹۲) اَجْعَلْکَ رَھْطًا عَلٰی حُیَّض (میں تجھے حیض والی عورتوں کا لتہ بنادوں گا یعنی نہایت ذلیل کروں گا۔) میں بعض نے رَھط کے معنیٰ اس چمڑے کے لئے ہیں جو حائضہ عورتیں ایام ماہورای میں پہنا کرتی تھیں۔ اور بعض نے کہا ہے کہ شعر مذکور میں رھط سے مراد وہ چیتھڑا ہے جو حاضہ عورت جائے مخصوص میں رکھتی ہے۔ اور اسی سے مشہور محاورہ ہے: ھُوَ اَذَلُّ مِنَ الرَّھلطِ وہ حیض کے چیتھڑے سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَرَهْطِيْٓ سورة هود(11) 92
رَهْطٍ سورة النمل(27) 48
رَهْطُكَ سورة هود(11) 91