ذَقَنٌ: ٹھوڑی۔ اس کی جمع اَذْقَانٌ ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ یَخِرُّوۡنَ لِلۡاَذۡقَانِ یَبۡکُوۡنَ ) (۱۷۔۱۰۹) اور ٹھوڑیوں کے بل گرپڑتے ہیں(اور) روتے جاتے ہیں۔ذَقَنْتُہٗ میں نے اس کی ٹھوڑی پر مارا۔ نَاقَۃٌ زَقُوْنٌ: وہ اونٹنی جو ٹھوڑی کے سہارے پر چلتی ہو۔ (1) پھر تشبیہ کے طور پر ڈول کو جو ایک جانب مائل ہوا سے دَلْوٌ ذَقُوْقٌ کہہ دیتے ہیں۔ (2)
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَذْقَانِ | سورة يس(36) | 8 |
لِلْاَذْقَانِ | سورة بنی اسراءیل(17) | 107 |
لِلْاَذْقَانِ | سورة بنی اسراءیل(17) | 109 |