اَلسَّلْویٰ: اصل میں ہر اس چیز کو کہتے ہیں جو انسان کے لئے تسلی کا باعث ہو، اسی سے اَلسُّلْوَانُ وَالتَّسَلِیْ ہے جس کے معنیٰ اطمینان اور راحت ہیں۔ اور آیت کریمہ: (وَ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکُمُ الۡمَنَّ وَ السَّلۡوٰی) (۲:۵۷) اور (تمہارے لئے) من و سلویٰ اتارتے رہے۔ میں بعض نے کہا ہے کہ بٹیر کی قسم کے جانور مراد ہیں۔ ابن عباس رضی اﷲ عنہ کا قول ہے کہ من ایک چیز ہے جو آسمان سے اترتی تھی اور سَلْویٰ ایک پرند کا نام ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ اس سے حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہ کا اشارہ اس بات کی طرف ہے کہ مَنَّ اور سَلْویٰ کے الفاظ بطور مثال کے ذکر کئے گئے ہیں او رمراد وہ رزق ہے جو اﷲ تعالیٰ نے گوشت اور سبزیوں کی صورت میں انہیں دیا تھا۔ اصل میں سَلْویٰ کا لفظ تَسَلِّیْ سے مأخوذ ہے اور سَلَیْتُ عَنْ کَذا وَسَلَوْتُ عَنْہٗ وَتَسَلَّیْتُ کے معنیٰ کسی چیز سے تسلی حاصل کرنے اور اور اس کی محبت کو بھلا دینے کے ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ سُلْوَان اسے کہتے ہیں جو انسان کو تسلی دے اور ایک قسم کے مہرے کو بھی سُلْوَانٌ کہا جاتا ہے جسے عرب لوگ محبت اور عشق سے تسلی حاصل کرنے کے لئے گِھس کر پیتے تھے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَالسَّلْوٰى | سورة البقرة(2) | 57 |
وَالسَّلْوٰى | سورة الأعراف(7) | 160 |
وَالسَّلْوٰى | سورة طه(20) | 80 |