Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْکِسَائُ وَالْکِسْوَۃٌ کے معنی لباس کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے: (اَوْکِسْوَتُھُمْ) (۵۔۸۹) یا ان کو کپڑا دینا۔کَسَوْتُہٗ:میں نے اسے لباس پہنایا۔ اِکْتَسٰی: (افتعال) اس نے پہن لیا۔قرآن پاک میں ہے: (وَّ ارۡزُقُوۡہُمۡ فِیۡہَا وَ اکۡسُوۡہُمۡ) (۴۔۵) ہاں اس میں سے ان کو کھلاتے اور پہناتے رہو۔ (فَکَسَوۡنَا الۡعِظٰمَ لَحۡمًا) (۲۳۔۱۴) پھر ہڈیوں پر گوشتگ پوست چڑھایا۔ (اِکْتَسَتِ الْاَرْضُ بِالنَّبَاتِ) :زمین نے نباتات کا لباس پہن لیا شاعر نے کہا ہے (1) (الطویل) (۳۷۲) (فَبَاتَ لَہ دُوْنَ الصَّبَا وَھِیَ قَرَّۃٌ لِخَافٌ وَمَصْقُوْلُ الْکِسَائِ رَقِیْقٌ) بعض نے کہا ہے کہ یہاں مصقول اَلْکِسَائِ سے مراد دودھ ہے جس پر بالائی کی تہ آچکی ہو۔دوسرے شاعر نے کہا ہے (2) (المنسرح) (۳۷۳) (حَتّٰی اَرٰی فَرِسَ الصَّمُوْتِ عَلٰی اَکْسَائِ خَیْلٍ کَانَّھَا الْاِبِلٗ) یہاں تک کہ میں ’’صموتٗٗکے شہوار کو دیکھوں کہ وہ اونٹ جیسے قدآور گھوڑوں کا تعاقب کررہا ہو۔بعض نے کہا ہے کہ اَکْسَائَ بمعنی اعقاب کے ہے لیکن اصل میں اونٹ کے تیز دوڑانے سے جو غبار اٹھتا ہے اور وہ بلند ہوکر انہیں چھپالیتا ہے۔اسے اَکْسَائٌ کہا جاتا ہے یہاں عَلٰی اَکْسَائِ اِبِلِ سے مراد یہ ہے کہ وہ اس کے لباس کے غبار میں متصل آرہا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
فَكَسَوْنَا سورة المؤمنون(23) 14
كِسْوَتُهُمْ سورة المائدة(5) 89
نَكْسُوْھَا سورة البقرة(2) 259
وَاكْسُوْھُمْ سورة النساء(4) 5
وَكِسْوَتُهُنَّ سورة البقرة(2) 233