अल्लाह तुम्हारी बेमान क़समों पर तुम्हारी पकड़ नहीं करता मगर उन क़समों पर वह ज़रूर तुम्हारी पकड़ करेगा जिनको तुम ने मज़बूत बाँधे, ऐसी क़सम का कफ़्फ़ारा है दस मिस्कीनों को दरमियानी दर्जे का खाना खिलाना जो तुम अपने घर वालों को खिलाते हो या उनको कपड़ा पहना देना या एक ग़ुलाम आज़ाद करना, और जिसको मयस्सर न हो वह तीन दिन के रोज़े रखे, यह कफ़्फ़ारा है तुम्हारी क़समों का जबकि तुम क़सम खा बैठो, और अपनी क़समों की हिफ़ाज़त करो, इस तरह अल्लाह तुम्हारे लिए अपने अहकाम बयान करता है ताकि तुम शुक्र अदा करो।
اﷲ تعالیٰ تمہاری لغوقسموں پر تمہاری گرفت نہیں کرے گالیکن وہ ان قسموں پر تمہاری گرفت کرے گاجنہیں تم نے پختہ کیاہوگاچنانچہ اس کاکفارہ دس مسکینوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال کوکھلاتے ہویا اُنہیں کپڑے پہناناہے یا ایک غلام آزاد کرنا ہے، چنانچہ جویہ نہ پائے تو تین دن کے روزے رکھناہے۔یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھابیٹھو۔اوراپنی قسموں کی حفاظت کرو، اس طرح اللہ تعالیٰ اپنے احکامات تمہارے لیے بیان کرتا ہے تاکہ تم شکراداکرو۔
تمہاری قسموں میں جو غیر ارادی ہیں ، ان پر تو اللہ تم سے مواخذہ نہیں کرے گا ، لیکن جن قسموں کو تم نے پختہ کیا ہے ، ان پر مواخذہ کرے گا ۔ سو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے اس معیار کا ، جو تم عام طور پر اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑے پہنانا یا ایک غلام کو آزاد کرنا اور جو اس کی مقدرت نہ رکھتا ہو ، وہ تین دن کے روزے رکھ دے ۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے ، جبکہ تم قسم کھا بیٹھو اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو ۔ اس طرح اللہ تمہارے لئے اپنے احکام کی وضاحت کرتا ہے ، تاکہ تم اس کے شکر گذار رہو ۔
اللہ تم سے تمہاری لایعنی قَسموں پر مواخذہ ( بازپرس ) نہیں کرے گا ۔ مگر جو قسمیں تم نے قصداً کھائی ہیں ( اور اس طرح مضبوط کی ہیں ) تو ان پر ضرور تم سے مواخذہ کرے گا ۔ اور ( ایسی قسم توڑنے کا ) کفارہ یہ ہے: ( ۱ ) دس مسکینوں کو کھانا کھلانا اوسط درجے کا جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو ۔ ( ۲ ) یا انہیں کپڑے پہناؤ ۔ ( ۳ ) یا پھر ایک غلام آزاد کرو ۔ اور جس کو اس کا مقدور نہ ہو تو وہ تین روزہ رکھے ۔ یہ تمہاری قَسموں کا کفارہ ہے جب تم قَسم کھاؤ اور اپنی قَسموں کی حفاظت کرو ( خیال رکھو ) اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنے آیات و احکام کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم شکر گزار بنو ۔
تم لوگ جو مہمل قسمیں کھا لیتے ہو ان پر اللہ گرفت نہیں کرتا ، مگر جو قسمیں تم جان بوجھ کر کھاتے ہو ان پر وہ ضرور تم سے مواخذہ کرے گا ۔ ﴿ایسی قسم توڑنے کا﴾ کفّارہ یہ ہے کہ دس ﴿١۰﴾ مسکینوں کو وہ اَوسط درجہ کا کھانا کھلاؤ جو تم اپنے بال بچّوں کو کھلاتے ہو ، یا انہیں کپڑے پہناؤ ، یا ایک غلام آزاد کرو ، اور جو اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ تین دن کے روزے رکھے ۔ یہ تمہاری قسموں کا کفّارہ ہے جبکہ تم قسم کھا کر توڑ دو ۔ 106 اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو ۔ 107 اس طرح اللہ اپنے احکام تمہارے لیے واضح کرتا ہے شاید کہ تم شکر ادا کرو ۔
اﷲتعالیٰ تمہاری قسموں میں لغو قسموں پر مواخذہ نہیں فرماتے لیکن تمہاری پختہ قسموں پر مواخذہ فرماتے ہیں پس قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو درمیانہ درجے کا کھانا کھلانا جیسا تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہویا انہیں کپڑے پہنانا ہے یا غلام آزاد کرنا ہے پس جو نہ پائے ( ان میں کوئی چیز ) تو تین دن کے روزے ہیں یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم اٹھائو اور اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو ۔ اسی طرح اﷲتعالیٰ اپنی آیتیں تمہارے لیے کھول کر بیان فرماتے ہیںتاکہ تم شکر کرو ۔
اللہ تمہاری لغو قسموں پر تمہاری پکڑ نہیں کرے گا ( ٥٩ ) لیکن جو قسمیں تم نے پختگی کے ساتھ کھائی ہوں ، ( ٦٠ ) ان پر تمہاری پکڑ کرے گا ۔ چنانچہ اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو وہ اوسط درجے کا کھانا کھلاؤ جو تم اپنے گھر والوں کو کھلایا کرتے ہو ، یا ان کو کپڑے دو ، یا ایک غلام آزاد کرو ۔ ہاں اگر کسی کے پاس ( ان چیزوں میں سے ) کچھ نہ ہو تو وہ تین دن روزے رکھے ۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم نے کوئی قسم کھالی ہو ( اور اسے توڑ دیا ہو ) اور اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو ۔ ( ٦١ ) اسی طرح اللہ اپنی آیتیں کھول کھول کر تمہارے سامنے واضح کرتا ہے ، تاکہ تم شکر ادا کرو ۔
اللہ تمہاری بے مقصد قسموں ( تکیہ کلام کے طورپرقسم کھانے ) پرتومواخذہ نہیں کرے گالیکن جو قسمیں تم سچے دل سے کھاتے ہوان پر ضرور مواخذہ کرے گا ، ( اگرتم ایسی قسم توڑدوتو ) اس کاکفارہ دس مسکینوں کو کھاناکھلانا ہے ویسا ہی مناسب کھانا جیساتم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہویاان کو پہننے کے لئے کپڑے دینا ہے یا ایک ( غلام یا لونڈی ) کو آزادکرنا ہے اور جسے یہ میسرنہ ہوں وہ تین دن کے روزے رکھے ، یہ تمہاری قسموں کاکفارہ ہے جب تم قسم اٹھاکرتوڑ دو اور ( بہتریہی ہے کہ ) اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو ، اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارے لئے اپنے احکام کھول کربیان کرتا ہے تاکہ تم ا س کاشکرادا کرو
اللہ تمہیں نہیں پکڑتا تمہاری غلط فہمی کی قسموں پر ( ف۲۱۳ ) ہاں ان قسموں پر گرفت فرماتے ہے جنہیں تم نے مضبوط کیا ( ف۲۱٤ ) تو ایسی قسم کا بدلہ دس مسکینوں کو کھانا دینا ( ف۲۱۵ ) اپنے گھر والوں کو جو کھلاتے ہو اس کے اوسط میں سے ( ف۲۱٦ ) یا انہیں کپڑے دینا ( ف۲۱۷ ) یا ایک بردہ آزاد کرنا تو جو ان میں سے کچھ نہ پائے تو تین دن کے روزے ( ف۲۱۸ ) یہ بدلہ ہے تمہاری قسموں کا ، جب قسم کھاؤ ( ف۲۱۹ ) اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو ( ف۲۲۰ ) اسی طرح اللہ تم سے اپنی آیتیں بیان فرماتا ہے کہ کہیں تم احسان مانو ،
اللہ تمہاری بے مقصد ( اور غیر سنجیدہ ) قَسموں میں تمہاری گرفت نہیں فرماتا لیکن تمہاری ان ( سنجیدہ ) قَسموں پر گرفت فرماتا ہے جنہیں تم ( ارادی طور پر ) مضبوط کرلو ، ( اگر تم ایسی قَسم کو توڑ ڈالو ) تو اس کا کفّارہ دس مسکینوں کو اوسط ( درجہ کا ) کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ( اسی طرح ) ان ( مسکینوں ) کو کپڑے دینا ہے یا ایک گردن ( یعنی غلام یا باندی کو ) آزاد کرنا ہے ، پھر جسے ( یہ سب کچھ ) میسر نہ ہو تو تین دن روزہ رکھنا ہے ۔ یہ تمہاری قَسموں کا کفّارہ ہے جب تم کھالو ( اور پھر توڑ بیٹھو ) ، اور اپنی قَسموں کی حفاظت کیا کرو ، اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنی آیتیں خوب واضح فرماتا ہے تاکہ تم ( اس کے احکام کی اطاعت کر کے ) شکر گزار بن جاؤ