اَلْجُؤار: (ف) کے اصل معنی وحشیات جیسے ہرن وغیرہ کے گھبراہٹ کے وقت زور سے آواز نکالنے اور چیخنے کے ہیں، پھر تشبیہ کے طور پر دعا اور تضرع میں افراط اور مبالغہ کرنے پر بولا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (فَاِلَیۡہِ تَجۡـَٔرُوۡنَ ) (۱۶:۵۳) تو تم اسی کے سامنے آہ و گریہ کرتے رہو۔ (اِذَا ہُمۡ یَجۡـَٔرُوۡنَ ) (۲۳:۶۴) تو اس وقت چلائیں گے۔ (لَا تَجۡـَٔرُوا الۡیَوۡمَ) (۲۳:۶۵) آج مت چلاؤ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَجْــــَٔــرُوا | سورة المؤمنون(23) | 65 |
تَجْــــَٔــرُوْنَ | سورة النحل(16) | 53 |
يَجْــــَٔــرُوْنَ | سورة المؤمنون(23) | 64 |