اَلْخَفْضُ: یہ رَف:عٌ کی ضد ہے اور خَفْضٌ کے معنیٰ نرم رفتاری اور سکون و راحت بھی آتے ہیں۔اور آیت کریمہ: (وَ اخۡفِضۡ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ ) (۱۷۔۲۴) اور عجزونیاز سے ان کے آگے جھکے رہو۔میں ماں باپ کے ساتھ نرم برتاؤ اور ان کا مطیع اور فرمابردار ہوکر رہنے کی ترغیب دی گئی ہے۔گویا یہ اَلَّ تَعْلُوْا عَلَیَّ (کہ مجھ سے سرکشی نہ کرنا) کی ضد ہے اور قیامت کے متعلق فرمایا: (خَافِضَۃٌ رَّافِعَۃٌ) (۵۶۔۳) کسی کو پست کرے اور کسی کو بلند۔کیونکہ وہ بعض کو پست اور بعض کو بلند کردے گی پس خَافِضَۃٌ میں آیت کریمہ: (ثُمَّ رَدَدۡنٰہُ اَسۡفَلَ سٰفِلِیۡنَ ۙ) (۹۵۔۵) کے مضمون کی طرف اشارہ ہے۔