Blog
Books
Search Quran
Lughaat

دَاحِضَۃٌ: (اسم فاعل) باطل ار زائل ہونے والی (دلیل) قرآن پاک میں ہے: (حُجَّتُہُمۡ دَاحِضَۃٌ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ) (۴۲۔۱۶) ان کے پروردگار کے نزدیک ان کی دلیل بالکل بودی ہے۔کہا جاتا ہے کہ اَدْحَضْتُ فُلَانًا فِیْ حُجَّتِہٖ فَدَ حَصَ وَاَدْ حَضْتُ حُجَّتَہُ فَدَحَضَتْ (میں نے اس کی دلیل کو باطل کیا تو وہ باطل ہوگئی۔) (1) قرآن پاک میں ہے: (وَ یُجَادِلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِالۡبَاطِلِ لِیُدۡحِضُوۡا بِہِ الۡحَقَّ ) (۱۸۔۵۶) اور جو کافر ہیں وہ باطل سے استدلال کرکے جھگڑا کرتے ہیں تاکہ اس سے حق کو اس کے مقام سے پھسلادیں۔اصل میں دَحْضُ الرِّجْلِ سے مشتق ہے جس کے معنیٰ پاؤں کے پھسلنے اور ٹھوکر کھانے کے ہیں۔اس بنا پر مناظرہ کے بارے میں کسی نے کہا ہے(2) ع(الکامل) (۱۵۱) نَظَرًا یُّزِیْلُ مَوَاقِعَ الْاَقْدَامِ: ایسی نظر جو قدموں کو ان کی جگہ سے پھسلادے اور بطور استعارہ دَحَضَتِ الشَّمْسُ: کا محاورہ استعمال ہوتا ہے جس کے معنیٰ سورج ڈھلنے کے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْمُدْحَضِيْنَ سورة الصافات(37) 141
دَاحِضَةٌ سورة الشورى(42) 16
لِيُدْحِضُوْا سورة الكهف(18) 56
لِيُدْحِضُوْا سورة مومن(40) 5