Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلضِّغْثُ: ریحان، خشک گھاس یا شاخیں جو انسان کی مٹھی میں آجائیں اس کی جمع اَضْغَاثٌ آتی ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ خُذۡ بِیَدِکَ ضِغۡثًا) (۳۸:۴۴) اپنے ہاتھ میں مٹھی بھر گھاس لو۔ اسی سے ایسے خواب کو، جو ملتبس سا ہو اور اس کا مطلب واضح نہ ہو، اَضْغَاثُ اَحْلَامٍ کہا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (قَالُوۡۤا اَضۡغَاثُ اَحۡلَامٍ) (۱۲:۴۴) انہوں نے کہا یہ تو پریشان سے خواب ہیں۔ یعنی پریشان اور بے معنی خوابوں کے پلندے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَضْغَاثُ سورة يوسف(12) 44
اَضْغَاثُ سورة الأنبياء(21) 5
ضِغْثًا سورة ص(38) 44