رَکْمٌ: (ن) کے معنیٰ ہیں کسی چیز کو اوپر تلے رکھنا قرآن پاک میں ہے: (سَحَابٌ مَّرۡکُوۡمٌ) (۵۲:۴۴) تہہ بہ تہہ بادل۔ اَلرُّکَامُ: اوپر تلے رکھی ہوئی چیزیں جیسے فرمایا: ( ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ رُکَامًا) (۲۴:۴۳) پھر اسے تہہ بہ تہہ کردیتا ہے۔ اسی سے ریت کے ٹیلے اور لشکر کو بھی رُکام کہا جاتا ہے اور مُرْتَکَمُ الطَّرِیْق: شاہراہ کو کہتے ہیں جس میں آمدورفت کے نشانات بکثرت ہوں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
رُكَامًا | سورة النور(24) | 43 |
فَيَرْكُمَهٗ | سورة الأنفال(8) | 37 |
مَّرْكُوْمٌ | سورة الطور(52) | 44 |