Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْحَمْیُ: وہ حرارت جو گرم جواہر جیسے آگ، سورج وغیرہ سے حاصل ہوتی ہے اور بھی بھی جو بدن میں قوت حارہ سے پیدا ہوجاتی ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (فِیۡ عَیۡنٍ حَمِئَۃٍ ) (۱۸:۸۶) گرم چشمے میں۔ ایک قرأت میں حَمِئَۃٍ ہے۔ (1) (یَّوۡمَ یُحۡمٰی عَلَیۡہَا فِیۡ نَارِ جَہَنَّمَ ) (۹:۳۵) جس دن وہ مال دوزخ کی آگ میں خوب گرم کیا جائے گا۔ حَمِیَ النَّھَارُ: دن گرم ہوگیا۔ اُحْمِیَتِ الْحَدِیْدۃُ: لوہا گرم کیا گیا۔ حُمَیًّا الْکَاسِ: شراب کی تیزی، اور انسان کی قوت غضبیہ جب جوش میں آجائے اور حد سے تجاوز کرجائے تو اسے بھی حَمِیَّۃ کہا جاتا ہے۔ چنانچہ کہا جاتا ہے حَمِیْتُ عَلٰی فُلَانٍ: میں فلاں پر غصے ہوا۔ قرآن پاک میں ہے: (حَمِیَّۃَ الۡجَاہِلِیَّۃِ ) (۴۸:۲۶) اور ضد بھی جاہلیت کی۔ پھر استعارہ کے طور پر حَمَیْتُ الْمَکَانَ کا محاورہ استعمال ہوتا ہے۔ یعنی کسی جگہ کی حفاظت کرنا۔ ایک روایت میں ہے (2) (۹۹) لَاحِمٰی اِلَّا لِلّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ کہ چراگاہ کا محفوظ کرنا صرف اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول کا حق ہے۔ حَمَیْتُ اَنْفِیْ مَحْمِیَۃً: میں نے اپنی عزت کی حفاظت کی۔ حَمَیْتُ الْمَرِیْضَ حَمْیًا: بیمار کو نقصان دہ چیزوں سے روک دیا۔ اور آیت کریمہ: (وَّ لَا حَامٍ) (۵:۱۰۳) اور نہ حام۔ میں بعض کے نزدیک حَامٍ سے وہ نر اونٹ مراد ہے جس کی پشت سے دس بچے پیدا ہوچکے ہوں (اس کے متعلق) کہہ دیا جاتا تھا۔ حُمِیَ ظَھْرُہٗ فَلَا یُرْکَبُ اس کی پشت محفوظ لہٰذا اس پر کوئی سوار نہ ہو۔ اَحْمَائُ الْمَرْئَ ۃِ: خاوند کی طرف سے عورت کے رشتہ دار کیونکہ وہ اس کی حفاظت کرتے ہیں۔ اضافت کے وقت تینوں حالتوں میں حَمَاھَا وَحَمُوْھَا وَحَمِیْھَا کہا جاتا ہے۔ بعض حَمْأٌ (مہموز) بھی بولتے ہیں جیساکہ کَمْأٌ ہے۔ اَلْحَمْأَۃُ وَالْحَمَأُ سیاہ بدبودار مٹی۔ قرآن پاک میں ہے: (مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ) (۱۵:۲۶) سڑے ہوئے گارے سے۔ کہا جاتا ہے حَمَأتُ الْبِئْرَ: کیچڑ میں نے کنوئیں کو صاف کیا۔ اَحْمَأْتُھَا: اسے کیچڑ سے بھر دیا۔ ایک قرأت میں (عَیۡنٍ حَمِئَۃٍ) (۱۸:۸۶) ہے یعنی سیاہ بدبودار کیچڑ والا چشمہ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْحَمِيَّةَ سورة الفتح(48) 26
حَامٍ سورة المائدة(5) 103
حَامِيَةً سورة الغاشية(88) 4
حَامِيَةٌ سورة القارعة(101) 11
حَمِيَّةَ سورة الفتح(48) 26
يُحْمٰي سورة التوبة(9) 35