उस दिन उस माल पर दोज़ख़ की आग दहकाई जाएगी फिर उससे उनकी पेशानियाँ और उनके पहलू और उनकी पीठें दाग़ी जाएंगी, यही है वह जिसको तुमने अपने वास्ते जमा किया था, पस अब चखो जो तुम जमा करते रहे।
جس دن اس مال کوجہنم کی آگ میں تپایاجائے گاپھراس کے ساتھ ان کی پیشانیوں اوران کے پہلوؤں اوران کی پشتوں کوداغا جائے گا۔یہی ہے جوتم نے اپنے لیے خزانہ بنایاتھا، سوچکھوجوتم خزانہ بنایاکرتے تھے۔
( اس دن ) جس دن دوزخ میں اس پر آگ دہکائی جائے گی ، پھر اس سے ان کی پیشانیاں ، ان کے پہلو اور ان کی پیٹھیں داغی جائیں گی ۔ یہ ہے وہ جو تم نے اپنے لئے ذخیرہ کیا تو اب چکھو جو تم جمع کرتے رہے ہو!
یہ ( واقعہ ) اس دن ہوگا جب کہ اس ( سونے چاندی ) کو دوزخ کی آگ میں تپایا جائے گا اور پھر اس سے ان کی پیشانیوں ، پہلوؤں اور پشتوں کو داغا جائے گا ( اور انہیں بتایا جائے گا کہ ) یہ ہے وہ جو تم نے اپنے لئے جمع کرکے رکھا تھا تو اب مزا چکھو اس کا جو تم نے جمع کرکے رکھا تھا ۔
۔ ایک دن آئے گا کہ اسی سونے چاندی پر جہنم کی آگ دہکائی جائے گی اور پھر اسی سے ان لوگوں کی پیشانیوں اور پہلوؤں اور پیٹھوں کو داغا جائے گا ۔ ۔ ۔ ۔ یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا ، لو اب اپنی سمیٹی ہوئی دولت کا مزہ چکھو ۔
اے ایمان والو! ( اہل کتاب کے ) بہت سارے علما ومشائخ لوگوں کے مال ناجائز طریقوں سے کھاتے ( حاصل کرتے ) ہیں اور اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ سے ( لوگوں کو ) روکتے ہیں اور جو لوگ سونے اور چاندی ( خزانے کے طور پر ) جمع کر کے رکھتے ہیں اور انہیں اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ میں خرچ نہیں کرتے پس آپ انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیجئے ( واقع ہوگا یہ عذاب اس دن ) جس دن یہ سونا چاندی کا خزانہ تپایا جائے گا جہنم کی آگ میں پھر اس سے ان کی پیشانیاں اور ان کے پہلو اور ان کی کمریں داغی جائیں گی ( اور انہیں بتایا جائے گا ) یہ ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کر رکھا تھا پس جو تم جمع کیا کرتے تھے ( اس کی سزا ) چکھو ۔
جس دن اس دولت کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا ، پھر اس سے ان لوگوں کی پیشانیوں اور ان کی کروٹیں اور ان کی پیٹھیں داغی جائیں گی ، ( اور کہا جائے گا کہ ) یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا ، اب چکھو اس خزانے کا مزہ جو تم جوڑ جوڑ کر رکھا کرتے تھے ۔
جس دن اس سونے اور چاندی کو جہنم کی آگ میں تپایاجائے گاپھراس سے ان کی پیشانیوں ، پہلوئوں اور پشتوں کو داغاجائے گا اور کہاجائے گایہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لئے جمع کررکھا تھا لہٰذا اب اپنی جمع شدہ دولت کامزاچکھو
جس دن تپایا جائے گا جہنم کی آگ میں ( ف۷۸ ) پھر اس سے داغیں گے ان کی پیشانیاں اور کروٹیں اور پیٹھیں ( ف۷۹ ) یہ ہے وہ جو تم نے اپنے لیے جوڑ کر رکھا تھا اب چکھو مزا اس جوڑنے کا ،
جس دن اس ( سونے ، چاندی اور مال ) پر دوزخ کی آگ میں تاپ دی جائے گی پھر اس ( تپے ہوئے مال ) سے ان کی پیشانیاں اور ان کے پہلو اور ان کی پیٹھیں داغی جائیں گی ، ( اور ان سے کہا جائے گا ) کہ یہ وہی ( مال ) ہے جو تم نے اپنی جانوں ( کے مفاد ) کے لئے جمع کیا تھا سو تم ( اس مال کا ) مزہ چکھو جسے تم جمع کرتے رہے تھے