ऐ ईमान वालो! बेशक अहले-किताब के अकसर उलमा और मशाइख़ लोगों के माल बातिल तरीक़ों से खाते हैं और लोगों को अल्लाह के रास्ते से रोकते हैं, और जो लोग सोना और चाँदी जमा करके रखते हैं और उनको अल्लाह की राह में ख़र्च नहीं करते उनको एक दर्दनाक अज़ाब की ख़ुश-ख़बरी दे दीजिए।
اے لوگو جوایمان لائے ہو!یقیناً بہت سے عُلماء اور درویش بلاشبہ لوگوں کے اموال باطل طریقے سے کھاتے ہیں اورانہیں اﷲ تعالیٰ کے راستے سے روکتے ہیں اور جولوگ سونے اورچاندی کوخزانہ بناکررکھتے ہیں اوراسے اﷲ تعالیٰ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے توآپ انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیں۔
اے ایمان والو! ان فقیروں اور راہبوں میں بہتیرے ایسے لوگ ہیں ، جو لوگوں کا مال باطل طریقوں سے ہڑپ کرتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور جو لوگ سونا اور چاندی ڈھیر کر رہے ہیں اور اسے خدا کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ہیں ، ان کو ایک دردناک عذاب کی خوشخبری سنادو ۔
اے ایمان والو! بہت سے عالم اور راہب لوگوں کا مال ناجائز طریقہ پر کھاتے ہیں اور لوگوں کو خدا کی راہ سے روکتے ہیں ۔ اور جو لوگ سونا چاندی جمع کرکے رکھتے رہتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ، انہیں دردناک عذاب کی بشارت دے دو ۔
اے ایمان لانے والو ، ان اہل کتاب کے اکثر علماء اور درویشوں کا حال یہ ہے کہ وہ لوگوں کے مال باطل طریقوں سے کھاتے ہیں اور انہیں اللہ کی راہ سے روکتے ہیں ۔ 33 دردناک سزا کی خوشخبری دو ان کو جو سونے اور چاندی جمع کر کے رکھتے ہیں اور انہیں خدا کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ۔
اے ایمان والو! ( اہل کتاب کے ) بہت سارے علما ومشائخ لوگوں کے مال ناجائز طریقوں سے کھاتے ( حاصل کرتے ) ہیں اور اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ سے ( لوگوں کو ) روکتے ہیں اور جو لوگ سونے اور چاندی ( خزانے کے طور پر ) جمع کر کے رکھتے ہیں اور انہیں اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ میں خرچ نہیں کرتے پس آپ انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیجئے ( واقع ہوگا یہ عذاب اس دن ) جس دن یہ سونا چاندی کا خزانہ تپایا جائے گا جہنم کی آگ میں پھر اس سے ان کی پیشانیاں اور ان کے پہلو اور ان کی کمریں داغی جائیں گی ( اور انہیں بتایا جائے گا ) یہ ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کر رکھا تھا پس جو تم جمع کیا کرتے تھے ( اس کی سزا ) چکھو ۔
اے ایمان والو ! ( یہودی ) احبار اور ( عیسائی ) راہبوں میں سے بہت سے ایسے ہیں کہ لوگوں کا مال ناحق طریقے سے کھاتے ہیں ، اور دوسروں کو اللہ کے راستے سے روکتے ہیں ۔ ( ٣١ ) اور جو لوگ سونے چاندی کو جمع کر کر کے رکھتے ہیں ، اور اس کو اللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے ، ان کو ایک دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دو ۔ ( ٣٢ )
اے ایمان والو! ( یہودیوں کے ) اکثرعالم اور درویشوں کایہ حال ہے کہ لوگوں کے مال ناجائز طریقے سے کھاتے ہیں اور اللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرکے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ( اے نبی ) انہیں آپ دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے
اے ایمان والو! بیشک بہت پادری اور جوگی لوگوں کا مال ناحق کھا جاتے ہیں ( ف۷۵ ) اور اللہ کی راہ سے ( ف۷٦ ) روکتے ہیں ، اور وہ کہ جوڑ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ( ف۷۷ ) انہیں خوشخبری سناؤ دردناک عذاب کی ،
اے ایمان والو! بیشک ( اہلِ کتاب کے ) اکثر علماء اور درویش ، لوگوں کے مال ناحق ( طریقے سے ) کھاتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں ( یعنی لوگوں کے مال سے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں اور دینِ حق کی تقویت و اشاعت پر خرچ کئے جانے سے روکتے ہیں ) ، اور جو لوگ سونا اور چاندی کا ذخیرہ کرتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے تو انہیں دردناک عذاب کی خبر سنا دیں